banner image

Home ur Surah Fatir ayat 35 Translation Tafsir

اَلْفَاطِر

Fatir

HR Background

الَّذِیْۤ اَحَلَّنَا دَارَ الْمُقَامَةِ مِنْ فَضْلِهٖۚ-لَا یَمَسُّنَا فِیْهَا نَصَبٌ وَّ لَا یَمَسُّنَا فِیْهَا لُغُوْبٌ(35)

ترجمہ: کنزالایمان وہ جس نے ہمیں آرام کی جگہ اُتارا اپنے فضل سے ہمیں اس میں نہ کوئی تکلیف پہنچے نہ ہمیں اس میں کوئی تکان لاحق ہو۔ ترجمہ: کنزالعرفان وہ جس نے ہمیں اپنے فضل سے ہمیشہ ٹھہرنے کے گھر میں اتارا، ہمیں اس میں نہ کوئی تکلیف پہنچے گی اورنہ ہمیں اس میں کوئی تھکاوٹ چھوئے گی۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اَلَّذِیْۤ اَحَلَّنَا دَارَ الْمُقَامَةِ مِنْ فَضْلِهٖ: وہ جس نے ہمیں  اپنے فضل سے ہمیشہ ٹھہرنے کے گھر میں اتارا۔} یہاں  ان لوگوں  کی گفتگو کا مزید حصہ بیان کیا گیا کہ وہ کہیں  گے ’’ ہمارے رب عَزَّوَجَلَّ نے ہمیں  ہمارے اعمال کی وجہ سے نہیں  بلکہ اپنے فضل سے ایسے گھر یعنی جنت میں  اتارا جس میں  ہم ہمیشہ رہیں  گے اور اس سے کبھی منتقل نہ ہوں  گے، ہمیں  اس میں  نہ کوئی تکلیف اور مشقت پہنچے گی اورنہ ہمیں  اس میں  کوئی تھکاوٹ چھوئے گی۔( روح البیان، فاطر، تحت الآیۃ: ۳۵، ۷ / ۳۵۳، خازن، فاطر، تحت الآیۃ: ۳۵، ۳ / ۵۳۶، ملتقطاً)

جنت اللہ تعالیٰ کے فضل سے ہی ملے گی:

            یاد رہے کہ جنت میں  داخلہ محض اعمال کی وجہ سے نہ ہو گا بلکہ صرف اللہ تعالیٰ کے فضل سے ہو گا جبکہ اعمال اللہ تعالیٰ کا فضل حاصل ہونے کا ذریعہ اور جنت میں  درجات کی بلندی کا سبب ہیں۔حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، رسولِ کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا’’تم میں  سے کسی کو ا س کا عمل جنت میں  داخل نہیں  کرے گا۔ لوگ عرض گزار ہوئے’’ کیا آپ کو بھی نہیں ؟ارشاد فرمایا’’ مجھے بھی نہیں  ، مگر یہ کہ اللہ  تعالیٰ مجھے اپنی رحمت میں  ڈھانپ لے۔( بخاری، کتاب المرضی، باب تمنّی المریض الموت، ۴ / ۱۳، الحدیث: ۵۶۷۳)

            اس سے معلوم ہوا کہ جنت ملنا اللہ تعالیٰ کے فضل سے ہے نہ کہ محض اپنے عمل سے ، اس لئے کوئی پرہیز گار اپنے پرہیز گار ہونے پر ناز نہ کرے۔