banner image

Home ur Surah Al Ahqaf ayat 5 Translation Tafsir

اَلْاَحْقَاف

Al Ahqaf

HR Background

وَ مَنْ اَضَلُّ مِمَّنْ یَّدْعُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَنْ لَّا یَسْتَجِیْبُ لَهٗۤ اِلٰى یَوْمِ الْقِیٰمَةِ وَ هُمْ عَنْ دُعَآىٕهِمْ غٰفِلُوْنَ(5)

ترجمہ: کنزالایمان اور اس سے بڑھ کر گمراہ کون جو اللہ کے سوا ایسوں کو پوجے جو قیامت تک اس کی نہ سُنیں اور انہیں ان کی پوجا کی خبر تک نہیں ۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور اس سے بڑھ کر گمراہ کون جو اللہ کی بجائے ان بتوں کی عبادت کرے جو قیامت تک اس کی نہ سنیں گے اور وہ ان کی پوجا سے بے خبر ہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ مَنْ اَضَلُّ مِمَّنْ یَّدْعُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ: اور اس سے بڑھ کر گمراہ کون جو اللہ کی بجائے ان بتوں  کی عبادت کرے۔} اس سے پہلی آیت میں  بتوں  کی عبادت کا باطل ہونا بیان کیا گیا اور ا س کی ایک دلیل یہ بیان کی گئی کہ بتوں  کو کسی طرح کی کوئی قدرت حاصل نہیں  اور ا س آیت میں  بتوں  کی عبادت باطل ہونے کی ایک اور دلیل بیان کی جا رہی ہے کہ یہ پکارنے والوں  کی پکار نہیں  سن سکتے اور محتاجوں  کی حاجات سمجھ نہیں  سکتے ،چنانچہ فرمایا گیا کہ مشرکین اپنے ہاتھوں  سے بتوں  کوبناتے ہیں  اورپھرانہیں  خدامان کر ان کی عبادت شروع کردیتے ہیں  حالانکہ ان کی حالت یہ ہے کہ اگریہ مشرکین قیامت تک بتوں  کوپکارتے رہیں  تووہ ان کی پکار سن نہیں  سکتے اورنہ ہی ان کو اپنے پُجاریوں  کی پوجا کی خبر ہے کیونکہ یہ جَماد اور بے جان ہیں  جس کی وجہ سے نہ سن سکتے ہیں  نہ سمجھ سکتے ہیں  اور اس آدمی سے زیادہ گمراہ اورکوئی نہیں  جواللہ تعالیٰ کوچھوڑکر عاجز اور بے بس بتوں  کی پوجاکرتاہے اوران سے ایسی چیزیں  مانگتاہے جووہ قیامت تک نہیں  دے سکتے، نیز جو وہ کہہ رہاہے اس سے بت غافل ہیں  ،نہ سنتے ہیں  ،نہ دیکھتے ہیں  ،نہ پکڑتے ہیں کیونکہ وہ بے جان پتھرہیں  جوبالکل بہرے اور فہم کی صلاحیت سے عاری ہیں ۔(تفسیرکبیر ، الاحقاف ، تحت الآیۃ : ۵، ۱۰ / ۷-۸ ، خازن ، الاحقاف، تحت الآیۃ: ۵، ۴ / ۱۲۲، ابن کثیر، الاحقاف، تحت الآیۃ: ۵، ۷ / ۲۵۳، ملتقطاً)