banner image

Home ur Surah Al Ahzab ayat 18 Translation Tafsir

اَلْاَحْزَاب

Al Ahzab

HR Background

قَدْ یَعْلَمُ اللّٰهُ الْمُعَوِّقِیْنَ مِنْكُمْ وَ الْقَآىٕلِیْنَ لِاِخْوَانِهِمْ هَلُمَّ اِلَیْنَاۚ-وَ لَا یَاْتُوْنَ الْبَاْسَ اِلَّا قَلِیْلًا(18)

ترجمہ: کنزالایمان بیشک الله جانتا ہے تمہارے ان کو جو اوروں کو جہاد سے روکتے ہیں اور اپنے بھائیوں سے کہتے ہیں ہماری طرف چلے آؤ اور لڑائی میں نہیں آتے مگر تھوڑے۔ ترجمہ: کنزالعرفان بیشک الله تم میں سے ان لوگوں کو جانتا ہے جو دوسروں کو جہاد سے روکتے ہیں اور اپنے بھائیوں سے کہتے ہیں : ہماری طرف چلے آؤ اور وہ لڑائی میں تھوڑے ہی آتے ہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{قَدْ یَعْلَمُ اللّٰهُ الْمُعَوِّقِیْنَ مِنْكُمْ: بیشک اللہ تم میں  سے ان لوگوں  کو جانتا ہے جو دوسروں  کو جہاد سے روکتے ہیں۔} شانِ نزول : یہ آیت منافقین کے بارے میں  نازل ہوئی، اُن کے پاس یہودیوں  نے پیغام بھیجا تھا کہ تم کیوں  اپنی جانیں  ابوسفیان کے ہاتھوں  سے ہلاک کرانا چاہتے ہو، اُس کے لشکری اس مرتبہ اگر تمہیں  پا گئے تو تم میں  سے کسی کو باقی نہ چھوڑیں  گے، ہمیں  یہ اندیشہ ہے کہ تم کسی مصیبت میں  گرفتار نہ ہو جاؤ، تم ہمارے بھائی اور ہمسائے ہو ا س لئے ہمارے پاس آجاؤ۔

یہ خبر پا کر عبد اللہ بن اُبی بن سلول منافق اور اس کے ساتھی مؤمنین کو ابوسفیان اور اس کے ساتھیوں  سے ڈرا کر رسولِ کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ساتھ دینے سے روکنے لگے اور اس میں  انہوں  نے بہت کوشش کی لیکن جس قدر انہوں  نے کوشش کی، مومنین کی ثابت قدمی اوراِستقلال اور بڑھتا گیا۔( بغوی، الاحزاب، تحت الآیۃ: ۱۸، ۳ / ۴۴۶)