banner image

Home ur Surah Al Anam ayat 113 Translation Tafsir

اَلْاَ نْعَام

Al Anam

HR Background

وَ لِتَصْغٰۤى اِلَیْهِ اَفْـٕدَةُ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ وَ لِیَرْضَوْهُ وَ لِیَقْتَرِفُوْا مَا هُمْ مُّقْتَرِفُوْنَ(113)

ترجمہ: کنزالایمان اور اس لیے کہ اس کی طرف ان کے دل جھکیں جنہیں آخرت پر ایمان نہیں اور اسے پسند کریں اور گناہ کمائیں جو انہیں گناہ کمانا ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور تاکہ آخرت پر ایمان نہ لانے والوں کے دل ان بناوٹی باتوں کی طرف مائل ہوجائیں اور تاکہ وہ ان باتوں کوپسند کرلیں اور وہ اُسی گناہ کا ارتکاب کریں جس کے یہ خودمرتکب ہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{ وَ لِتَصْغٰۤى اِلَیْهِ اَفْـٕدَةُ:اور اس لیے کہ اس کی طرف دل جھکیں۔}اس سے پہلی آیت میں بیان ہوا کہ انسانوں اور جنوں میں سے جو مردود ہیں وہ  ایک دوسرے کو دھوکہ دینے کے لئے بناوٹی باتوں کے وسوسے ڈالتے ہیں ، اب اس کی مزید وجوہات بیان فرمائی جا رہی ہیں کہ وہ ایک دوسرے کو بناوٹی باتوں کے وسوسے اس لئے ڈالتے ہیں تاکہ آخرت پر ایمان نہ لانے والوں کے دل ان بناوٹی باتوں کی طرف مائل ہوجائیں ، وہ ان کی بناوٹی باتوں کو پسند کر لیں اور اسی گناہ کا ارتکاب کریں جس کے یہ خود مرتکب ہوئے ہیں۔

دل اپنے ہم جنس کی طرف جھکتا ہے:

            ا س سے معلوم ہوا کہ ہر ایک کادل اپنے ہم جنس کی طرف جھکتا ہے، لہٰذا اگر کسی آدمی کا دل گناہگاروں ، گمراہوں کی طرف زیادہ جھکتا ہے تو اسے غور کرنا چاہیے کہ کہیں ایسا تو نہیں کہ اس کے دل میں بھی گمراہی اور برائی کی محبت بیٹھی ہوئی ہے۔