banner image

Home ur Surah Al Anam ayat 135 Translation Tafsir

اَلْاَ نْعَام

Al Anam

HR Background

قُلْ یٰقَوْمِ اعْمَلُوْا عَلٰى مَكَانَتِكُمْ اِنِّیْ عَامِلٌۚ-فَسَوْفَ تَعْلَمُوْنَۙ-مَنْ تَكُوْنُ لَهٗ عَاقِبَةُ الدَّارِؕ-اِنَّهٗ لَا یُفْلِحُ الظّٰلِمُوْنَ(135)

ترجمہ: کنزالایمان تم فرماؤ اے میری قوم تم اپنی جگہ پر کام کیے جاؤ میں اپنا کام کرتا ہوں تو اب جاننا چاہتے ہو کس کا رہتا ہے آخرت کا گھر بیشک ظالم فلاح نہیں پاتے۔ ترجمہ: کنزالعرفان تم فرماؤ، اے میری قوم! تم اپنی جگہ پر عمل کرتے رہو، میں اپنا کام کرتا ہوں تو عنقریب تم جان لو گے کہ آخرت کے گھر کا (اچھا) انجام کس کے لئے ہے؟ بیشک ظالم فلاح نہیں پاتے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{ اِعْمَلُوْا عَلٰى مَكَانَتِكُمْ:تم اپنی جگہ پر عمل کرتے رہو۔} یعنی اے حبیب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ کفارِ مکہ سے فرما دیں کہ تم اپنی مرضی سے وہی اعمال کرتے رہو جو کر رہے ہو اور اپنے کفر و سرکشی پر قائم رہو جبکہ میں تمہاری طرف سے پہنچنے والی اذیتوں پر صبر کر کے، اسلام پر قائم رہ کر اور نیک اعمال پر ہمیشگی اختیار کر کے اپنا کام کرتا ہوں تو عنقریب تمہیں معلوم ہو جائے گا کہ آخرت کے گھر کا اچھا انجام کس کے لئے ہے۔ بے شک اللہ تعالیٰ کے ساتھ کفر و شرک کرنے والے فلاح نہیں پاتے۔ (روح البیان، الانعام، تحت الآیۃ: ۱۳۵، ۳ / ۱۰۸)

یاد رہے کہ اس آیت میں جو فرمایا گیا کہ ’’تم اپنی جگہ پر عمل کرتے رہو‘‘ اس میں کفر یا گناہ کی اجازت نہیں بلکہ اظہارِ غضب کے لئے ا س طرح فرمایا گیا، جیسے ایک اور مقام پر اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: 

’’ فَمَنْ شَآءَ فَلْیُؤْمِنْ وَّ مَنْ شَآءَ فَلْیَكْفُرْ‘‘ (الکہف:۲۹)

ترجمۂ کنزُالعِرفان:تو جو چاہے ایمان لائے اور جو چاہے کفر کرے۔

            اور یہ جو فرمایا گیا کہ’’ عنقریب تم جان لو گے کہ آخرت کے گھر کا اچھاانجام کس کے لئے ہے؟‘‘ ا س سے مراد یہ ہے کہ اگرچہ آج بھی فیصلہ ہو چکا کہ مومن جنتی ہے اور کافر دوزخی لیکن چشم دید فیصلہ قیامت میں ہو گا یا عذاب آتے وقت ہوگا۔