banner image

Home ur Surah Al Anam ayat 3 Translation Tafsir

اَلْاَ نْعَام

Al Anam

HR Background

وَ هُوَ اللّٰهُ فِی السَّمٰوٰتِ وَ فِی الْاَرْضِؕ-یَعْلَمُ سِرَّكُمْ وَ جَهْرَكُمْ وَ یَعْلَمُ مَا تَكْسِبُوْنَ(3)

ترجمہ: کنزالایمان اور وہی اللہ ہے آسمانوں کااور زمین کا اسے تمہارا چھپا اور ظاہر سب معلوم ہے اور تمہارے کام جانتا ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور وہی اللہ آسمانوں میں اور زمین میں (لائقِ عبادت) ہے۔ وہ تمہاری ہر پوشیدہ اور ظاہر بات کو جانتا ہے اور وہ تمہارے سب کام جانتا ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{ وَ هُوَ اللّٰهُ فِی السَّمٰوٰتِ وَ فِی الْاَرْضِ: اور وہی اللہ آسمانوں میں اور زمین میں( لائقِ عبادت) ہے۔}اس سے پہلی آیت میں اللہ تعالیٰ کی قدرتِ کاملہ کا ذکر کیاگیا اور اس آیت سے اللہ تعالیٰ کے کامل علم کا ذکر کیا جا رہا ہے۔ یاد رہے کہ اس آیت کا یہ مطلب نہیں کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ آسمانوں اور زمینوں میں رہتا ہے بلکہ یہ مراد ہے کہ ہر جگہ اس کی عبادت ہو رہی ہے  اور ہر جگہ وہی معبود حقیقی ہے اور ہر جگہ اسی کی سلطنت و حکومت ہے، جیساکہ ایک اور مقام پر اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:

 وَ هُوَ الَّذِیْ فِی السَّمَآءِ اِلٰهٌ وَّ فِی الْاَرْضِ اِلٰهٌؕ-وَ هُوَ الْحَكِیْمُ الْعَلِیْمُ (زخرف:۸۴)

ترجمۂ  کنزُالعِرفان:اور وہی آسمان والوں کامعبود ہے اور زمین والوں کامعبود ہے اور وہی حکمت والا، علم والا ہے۔

{یَعْلَمُ سِرَّكُمْ وَ جَهْرَكُمْ:وہ تمہاری ہر پوشیدہ اور ظاہر بات کو جانتا ہے۔}امام غزالی رَحْمَۃُاللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں ’’اللہ تعالیٰ تمام معلومات کا عالم ہے، زمین کی تہ سے لے کر آسمانوں کی بلندی تک جو کچھ جاری ہے سب کا احاطہ فرمانے والا ہے، وہ ایسا عالم ہے کہ اس کے علم سے زمین و آسمان کا کوئی ذرہ باہر نہیں جا سکتا بلکہ وہ سخت اندھیری رات میں صاف چٹان پر چلنے والی سیاہ چیونٹی کے چلنے کی آواز کو بھی جانتا ہے، وہ فضا میں ایک ذرے کی حرکت بھی جانتا ہے، وہ پوشیدہ امور سے واقف اور دلوں کے وسوسوں ،خیالات اور پوشیدہ باتوں کا علم رکھتا ہے،اس کا علم قدیم ،ازلی ہے اور وہ ہمیشہ ہمیشہ اس علم کے ساتھ موصوف رہا ہے،اس کا علم جدید نہیں اور نہ ہی وہ اس کی ذات میں آنے کی وجہ سے حاصل ہو اہے۔(احیاء علوم الدین، کتاب قواعد العقائد، الفصل الاول فی ترجمۃ عقیدۃ اہل السنّۃ فی کلمتی الشہادۃ۔۔۔ الخ، ۱ / ۱۲۶)