banner image

Home ur Surah Al Anam ayat 45 Translation Tafsir

اَلْاَ نْعَام

Al Anam

HR Background

فَقُطِعَ دَابِرُ الْقَوْمِ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْاؕ-وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ(45)

ترجمہ: کنزالایمان تو جڑ کاٹ دی گئی ظالموں کی اور سب خوبیوں سراہا اللہ رب سارے جہان کا۔ ترجمہ: کنزالعرفان پس ظالموں کی جڑ کاٹ دی گئی اورتمام خوبیاں اللہ کے لئے ہیں جو تمام جہانوں کو پالنے والا ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{ فَقُطِعَ دَابِرُ الْقَوْمِ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا:تو ظالموں کی جڑ کاٹ دی گئی۔} ارشاد فرمایا کہ ایمان کی بجائے کفر اختیار کرنے اور اطاعت و فرمانبرداری کرنے کی بجائے گناہوں میں مصروف ہونے کی وجہ سے ظالموں کی جڑ کاٹ دی گئی اور سب کے سب ہلاک کردیئے گئے،ان میں سے کوئی باقی نہ چھوڑا گیا۔

{وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ:اورتمام خوبیاں اللہ کے لئے ہیں جو تمام جہانوں کو پالنے والا ہے۔} یعنی اللہ تعالیٰ کی حمد ہے اس پر کہ اس نے دشمنوں کو ہلاک کیا اور ان کی جڑ کاٹ دی ۔ اس آیت میں یہ بھی تعلیم ہے کہ لوگ ظالموں کی ہلاکت پر اللہ تعالیٰ کی حمد کریں اور اس کا شکر بجا لائیں۔ (تفسیر سمرقندی، الانعام، تحت الآیۃ: ۴۵، ۱ / ۴۸۵)

بے دینوں اور ظالموں کی ہلاکت اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے:

             اس سے معلوم ہوا کہ گمراہوں ،بے دینوں اور ظالموں کی ہلاکت اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے اس پر شکر کرنا چاہئے۔ حضور اقدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اور صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم کی سیرتِ مبارکہ میں اس کی کئی مثالیں موجود ہیں چنانچہ

            ابو جہل کے قتل پر حضورِاقدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے سجدۂ شکر ادا کیا ۔ (سیرت حلبیہ، باب غزوۃ بدر الکبری، ۲ / ۲۳۶)

             عاشورہ کے دن نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے روزہ رکھنے کا حکم دیا کہ اس دن فرعون ہلاک ہوا۔ (مسلم، کتاب الصیام باب صوم یوم عاشوراء، ص۵۷۲، الحدیث: ۱۲۸(۱۱۳۰))

            حضرت ابو بکر صدیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے یمامہ کی فتح اور مسیلمہ کذاب کے مرنے کی خبر ملنے پر سجدۂ شکر کیا اور حضرت علی المرتضیٰ کَرَّمَ اللہ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم نے جب( خارجیوں کے درمیان) ذُو الثَّدِیَّہ یعنی دو پستانوں والے مرد کو مردہ پایا تو سجدہ ٔشکر کیا۔ (فتح القدیر، کتاب الصلاۃ، باب سجود السہو، ۱ / ۴۵۷)

             لہٰذا مؤمن کی وفات پر ’’ اِنَّا لِلّٰهِ وَ اِنَّاۤ اِلَیْهِ رٰجِعُوْنَ‘‘ پڑھئے اور موذی کافر کی موت پر’’ اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ ‘‘ پڑھئے۔