banner image

Home ur Surah Al Anbiya ayat 25 Translation Tafsir

اَلْاَ نْبِيَآء

Surah Al Anbiya

HR Background

وَ مَاۤ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا نُوْحِیْۤ اِلَیْهِ اَنَّهٗ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنَا فَاعْبُدُوْنِ(25)

ترجمہ: کنزالایمان اور ہم نے تم سے پہلے کوئی رسول نہ بھیجا مگر یہ کہ ہم اس کی طرف وحی فرماتے کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں تو مجھی کو پوجو۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور ہم نے تم سے پہلے کوئی رسول نہ بھیجا مگر یہ کہ ہم اس کی طرف وحی فرماتے رہے کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں تو میری ہی عبادت کرو۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ مَاۤ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا:اور ہم نے تم سے پہلے کوئی رسول نہ بھیجا مگر۔} ارشاد فرمایا کہ اے حبیب! صَلَّی  اللہ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ،ہم نے آپ سے پہلے جس امت کی طرف کوئی رسول اور نبی بھیجا ،ہم اس کی طرف وحی فرماتےرہے کہ زمین و آسمان میں  میرے علاوہ کوئی معبود نہیں  جو عبادت کئے جانے کامستحق ہو، تو اخلاص کے ساتھ میری عبادت کرو اور صرف مجھے ہی معبود مانو۔(تفسیر طبری، الانبیاء، تحت الآیۃ: ۲۵، ۹ / ۱۶)

آیت ’’وَ مَاۤ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ‘‘ سے معلوم ہونے والے مسائل:

            اس آیت سے تین باتیں  معلوم ہو ئیں

(1)…ہر نبی عَلَیْہِ السَّلَام پر وحی آتی تھی۔ نبوت کے لئے وحی لازم و ضروری ہے۔

(2)… تمام اَنبیاء اور رُسُل عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو مبعوث فرمانے کی بنیادی حکمت  اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کو ثابت کرنا اور اخلاص کے ساتھ  اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنا ہے۔

(3)…تمام اَنبیاء اور رُسُل عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  عقائد میں  متفق ہیں  ،اعمال میں  فرق ہے۔کسی نبی عَلَیْہِ  السَّلَام کے دین میں  شرک جائز نہیں  ہوا ، لہٰذا سجدہِ تعظیمی شرک نہیں  کیونکہ بعض انبیاءِکرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے زمانے میں  یہ ہوا ہے البتہ ہماری شریعت میں  حرام ضرور ہے۔