banner image

Home ur Surah Al Anbiya ayat 38 Translation Tafsir

اَلْاَ نْبِيَآء

Surah Al Anbiya

HR Background

وَ یَقُوْلُوْنَ مَتٰى هٰذَا الْوَعْدُ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ(38)لَوْ یَعْلَمُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا حِیْنَ لَا یَكُفُّوْنَ عَنْ وُّجُوْهِهِمُ النَّارَ وَ لَا عَنْ ظُهُوْرِهِمْ وَ لَا هُمْ یُنْصَرُوْنَ(39)بَلْ تَاْتِیْهِمْ بَغْتَةً فَتَبْهَتُهُمْ فَلَا یَسْتَطِیْعُوْنَ رَدَّهَا وَ لَا هُمْ یُنْظَرُوْنَ(40)

ترجمہ: کنزالایمان اور کہتے ہیں کب ہوگا یہ وعدہ اگر تم سچے ہو۔ کسی طرح جانتے کافر اس وقت کو جب نہ روک سکیں گے اپنے مونہوں سے آگ اور نہ اپنی پیٹھوں سے اور نہ ان کی مدد ہو۔ بلکہ وہ ان پر اچانک آپڑے گی تو انہیں بے حواس کردے گی پھر نہ وہ اسے پھیرسکیں گے اور نہ انہیں مہلت دی جائے گی۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور کہتے ہیں : اگر تم سچے ہو تو یہ وعدہ کب ہوگا ؟ اگر کافر اس وقت کو جان لیتے جب وہ اپنے چہروں سے اور اپنی پیٹھوں سے آگ کو نہ روک سکیں گے اور نہ ان کی مددکی جائے گی۔ بلکہ وہ (قیامت)ان پر اچانک آپڑے گی تو انہیں حیران کردے گی پھر نہ وہ اسے رد کرسکیں گے اور نہ انہیں مہلت دی جائے گی۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ یَقُوْلُوْنَ:اور کہتے ہیں  ۔} اس آیت اور اس کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ مشرکین نے جلدی مچاتے اور مذاق اڑاتے ہوئے کہا :اے مسلمانوں  کے گروہ! اگر تم سچے ہوتو عذاب یا قیامت کا یہ وعدہ کب پورا ہو گا؟ ارشاد فرمایا گیا کہ اگر کافر اس وقت کو جان لیتے جب وہ اپنے چہروں  سے اور اپنی پیٹھوں  سے دوزخ کی آگ کو نہ روک سکیں  گے اور نہ ان کی مددکی جائے گی، تو وہ کفر پر قائم نہ رہتے اور عذاب طلب کرنے میں  جلد ی نہ کرتے۔ (قرطبی ، الانبیاء ، تحت الآیۃ : ۳۸-۳۹ ، ۶ / ۱۶۱ ، الجزء الحادی عشر ، تفسیر کبیر ، الانبیاء ، تحت الآیۃ: ۳۸-۳۹، ۸ / ۱۴۵-۱۴۶، خازن، الانبیاء، تحت الآیۃ: ۳۸-۳۹، ۳ / ۲۷۷، ملتقطاً) نیز کفار کو اپنے عذاب کا حقیقی علم ہوجاتا تو قیامت کا وقت نہ پوچھتے بلکہ اس کیلئے تیاری کرتے۔

{ بَلْ تَاْتِیْهِمْ بَغْتَةً:بلکہ وہ ان پر اچانک آپڑے گی ۔} کفار کے طلب کردہ عذاب کی شدت بیان کرنے کے بعد  اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ کفار کو اس کے آنے کا وقت معلوم نہیں  بلکہ وہ قیامت ان پر اچانک آپڑے گی تو انہیں  حیران کردے گی، پھر نہ وہ اسے کسی حیلے سے ردکرسکیں  گے اور نہ انہیں  توبہ و معذرت کی مہلت دی جائے گی۔( تفسیرکبیر، الانبیاء، تحت الآیۃ: ۴۰، ۸ / ۱۴۶)