Home ≫ ur ≫ Surah Al Anbiya ≫ ayat 49 ≫ Translation ≫ Tafsir
الَّذِیْنَ یَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ بِالْغَیْبِ وَ هُمْ مِّنَ السَّاعَةِ مُشْفِقُوْنَ(49)
تفسیر: صراط الجنان
{اَلَّذِیْنَ یَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ بِالْغَیْبِ:وہ جو اپنے رب سے بغیر دیکھے ڈرتے ہیں ۔} ارشاد فرمایا: پرہیز گار لوگوں کا وصف یہ ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے عذاب سے ڈرتے ہیں حالانکہ انہوں نے ا س کے عذاب کا مشاہدہ نہیں کیا اوروہ قیامت کے دن ہونے والے عذاب، حساب ،سوال اور اس کی دیگر ہولناکیوں سے ڈرتے ہیں اور اسی خوف کے سبب وہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرنے سے بچتے ہیں ۔( روح البیان، الانبیاء، تحت الآیۃ: ۴۹، ۵ / ۴۸۸، مدارک، الانبیاء، تحت الآیۃ: ۴۹، ص۷۱۸، تفسیرکبیر، الانبیاء، تحت الآیۃ: ۴۹، ۸ / ۱۵۱، ملتقطاً)
بن دیکھے اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والوں کی فضیلت:
وہ لوگ جو بن دیکھے اللہ تعالیٰ سے ڈرتے ہیں ،ان کی فضیلت سے متعلق قرآنِ مجید میں ایک مقام پر اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:
’’ مَنْ خَشِیَ الرَّحْمٰنَ بِالْغَیْبِ وَ جَآءَ بِقَلْبٍ مُّنِیْبِۙﹰ(۳۳)ادْخُلُوْهَا بِسَلٰمٍؕ-ذٰلِكَ یَوْمُ الْخُلُوْدِ‘‘(ق: ۳۳،۳۴)
ترجمۂ کنزُالعِرفان: جو رحمٰن سے بن دیکھے ڈرتا ہے اور رجوع کرنے والے دل کے ساتھ آتا ہے ۔(ان سے فرمایا جائے گا) سلامتی کے ساتھ جنت میں داخل ہوجاؤ ،یہ ہمیشہ رہنے کا دن ہے۔
اور دوسرے مقام پر ارشاد فرماتا ہے:
’’ اِنَّ الَّذِیْنَ یَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ بِالْغَیْبِ لَهُمْ مَّغْفِرَةٌ وَّ اَجْرٌ كَبِیْرٌ‘‘(ملک: ۱۲)
ترجمۂ کنزُالعِرفان: بیشک جو لوگ بغیر دیکھے اپنے رب سےڈرتے ہیں ان کے لیے بخشش اور بڑا ثواب ہے۔
اور حضرت انس بن مالک رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے ، رسولُ اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا ’’ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتاہے : میری عزت و جلال اور مخلوق پر میری بلندی کی قسم! نہ تومیں اپنے بندے پردوخوف جمع کروں گااورنہ اس کے لیے دوامن جمع کروں گا،جودنیامیں مجھ سے ڈرتا رہا اسے میں قیامت کے دن امن دوں گا اور جو دنیا میں مجھ سے بے خوف رہا اسے میں قیامت کے دن خوف میں مبتلا کر دوں گا۔( ابن عساکر، محمد بن علی بن الحسن بن ابی المضاء۔۔۔ الخ، ۵۴ / ۲۶۷)
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے پرہیز گار بندوں میں شامل فرمائے ، دنیا میں ہمیں اپنا خوف نصیب کرے اور آخرت میں خوف سے محفوظ فرمائے ، اٰمین۔