banner image

Home ur Surah Al Anbiya ayat 71 Translation Tafsir

اَلْاَ نْبِيَآء

Surah Al Anbiya

HR Background

وَ نَجَّیْنٰهُ وَ لُوْطًا اِلَى الْاَرْضِ الَّتِیْ بٰرَكْنَا فِیْهَا لِلْعٰلَمِیْنَ(71)

ترجمہ: کنزالایمان اور ہم نے اسے اور لوط کو نجات بخشی اس زمین کی طرف جس میں ہم نے جہان والوں کے لیے برکت رکھی۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور ہم نے اسے اور لوط کو اس سرزمین کی طرف نجات عطا فرمائی جس میں ہم نے جہان والوں کے لیے برکت رکھی تھی۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ نَجَّیْنٰهُ وَ لُوْطًا:اور ہم نے اسے اور لوط کو نجات عطا فرمائی ۔} ارشاد فرمایا کہ ہم نے حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو نمرود اور ا س کی قوم سے نجات عطا فرمائی اور انہیں  عراق سے اس سرزمین کی طرف روانہ کیا جس میں  ہم نے جہان والوں  کے لیے برکت رکھی تھی۔(خازن، الانبیاء، تحت الآیۃ: ۷۱، ۳ / ۲۸۳)

حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا مختصر تعارف:

            حضرت لوط عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  حضرت ابراہیم عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے بھتیجے تھے ،آپ کے والد کا نام ہاران ہے اوریہ حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا بھائی تھا ۔جب یہ دونو ں  حضرات ملک ِشام پہنچے تو حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام فلسطین کے مقام پر ٹھہرے اور حضرت لوط  عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے مُؤْتَفِکَہ میں  قیام فرمایا اور ان دونوں  مقامات میں  ایک دن کی مسافت کا فاصلہ ہے۔(جلالین، الانبیاء، تحت الآیۃ: ۷۱، ص۲۷۴)

برکت والی سرزمین:

            اس سر زمین سے شام کی زمین مراد ہے اور اس کی برکت یہ ہے کہ یہاں  کثرت سے انبیاءِکرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام ہوئے اور تمام جہان میں  ان کے دینی برکات پہنچے اور سرسبزی و شادابی کے اعتبار سے بھی یہ خطہ دوسرے خطوں  پر فائق ہے، یہاں  کثرت سے نہریں  ہیں  ، پانی پاکیزہ اور خوش گوار ہے اور درختوں ، پھلوں  کی کثرت ہے۔( مدارک، الانبیاء، تحت الآیۃ: ۷۱، ص۷۲۱، جلالین، الانبیاء، تحت الآیۃ: ۷۱، ص۲۷۴، ملتقطاً)