banner image

Home ur Surah Al Anbiya ayat 90 Translation Tafsir

اَلْاَ نْبِيَآء

Surah Al Anbiya

HR Background

فَاسْتَجَبْنَا لَهٗ٘-وَ وَهَبْنَا لَهٗ یَحْیٰى وَ اَصْلَحْنَا لَهٗ زَوْجَهٗؕ-اِنَّهُمْ كَانُوْا یُسٰرِعُوْنَ فِی الْخَیْرٰتِ وَ یَدْعُوْنَنَا رَغَبًا وَّ رَهَبًاؕ-وَ كَانُوْا لَنَا خٰشِعِیْنَ(90)

ترجمہ: کنزالایمان تو ہم نے اس کی دعا قبول کی اور اسے یحییٰ عطا فرمایا اور اس کے لئے اس کی بی بی سنواری بیشک وہ بھلے کاموں میں جلدی کرتے تھے اور ہمیں پکارتے تھے امید اور خوف سے اور ہمارے حضور گڑگڑاتے ہیں ۔ ترجمہ: کنزالعرفان تو ہم نے اس کی دعا قبول کی اور اسے یحییٰ عطا فرمایا اور اس کے لیے اس کی بیوی کو قابل بنا دیا۔ بیشک وہ نیکیوں میں جلدی کرتے تھے اور ہمیں بڑی رغبت سے اور بڑے ڈر سے پکارتے تھے اور ہمارے حضور دل سے جھکنے والے تھے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{فَاسْتَجَبْنَا لَهٗ:تو ہم نے اس کی دعا قبول کی۔} ارشاد فرمایا کہ ہم نے حضرت زکریا عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی دعا قبول کی اور انہیں  سعادت مند فرزند حضرت یحییٰ عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام عطا فرمایا اورحضرت زکریا عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے لئے آپ کی زوجہ کا بانجھ پن ختم کر کے اسے اولاد پیدا کرنے کے قابل بنا دیا۔( مدارک، الانبیاء، تحت الآیۃ: ۹۰، ص۷۲۵)

{اِنَّهُمْ كَانُوْا یُسٰرِعُوْنَ فِی الْخَیْرٰتِ:بیشک وہ نیکیوں میں  جلدی کرتے تھے۔} یعنی جن انبیاءِکرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا ذکر ہوا ان کی دعائیں  اس وجہ سے قبول ہوئیں  کہ وہ نیکیوں میں  جلدی کرتے تھے اور  اللہ تعالیٰ کو بڑی رغبت سے اور بڑے ڈر سے پکارتے تھے اور  اللہ تعالیٰ کے حضور دل سے جھکنے والے تھے۔(مدارک، الانبیاء، تحت الآیۃ: ۹۰، ص۷۲۵)

دعائیں  قبول ہونے والا بننے کے لئے تین کام کئے جائیں :

            اس سے بخوبی معلوم ہوا کہ جو شخص ایسا ہونا چاہے کہ اس کی ہر دعا مقبول ہو ،اسے چاہئے کہ وہ یہ تین کام کرے (1) نیک کام کرنے میں  دیر نہ لگائے۔ (2) امید اور خوف کے درمیان رہتے ہوئے ہر وقت  اللہ تعالیٰ سے دعائیں  مانگے۔ (3) اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں  عاجزی اور اِنکساری کا اظہار کرے۔