Home ≫ ur ≫ Surah Al Anbiya ≫ ayat 94 ≫ Translation ≫ Tafsir
فَمَنْ یَّعْمَلْ مِنَ الصّٰلِحٰتِ وَ هُوَ مُؤْمِنٌ فَلَا كُفْرَانَ لِسَعْیِهٖۚ-وَ اِنَّا لَهٗ كٰتِبُوْنَ(94)
تفسیر: صراط الجنان
{فَمَنْ یَّعْمَلْ مِنَ الصّٰلِحٰتِ:تو جو نیک اعمال کرے ۔} اس آیت میں بندوں کو اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرنے پر مضبوطی سے عمل پیرا ہونے کی ترغیب دی گئی ہے ، چنانچہ ارشاد فرمایا کہ جو نیک اعمال کرے اور وہ ایمان والا ہو تو اسے اس کے عمل کا ثواب نہ دے کر محروم نہ کیا جائے گا اور ہم اس کے عمل اَعمال ناموں میں لکھ رہے ہیں جن میں کچھ کمی نہ ہو گی اور اللہ تعالیٰ نیک اعمال کرنے والوں کا اجر ضائع نہیں فرمائے گا۔( تفسیرکبیر، الانبیاء، تحت الآیۃ: ۹۴، ۸ / ۱۸۴، روح البیان، الانبیاء، تحت الآیۃ: ۹۴، ۵ / ۵۲۲، ملتقطاً)
آیت’’فَمَنْ یَّعْمَلْ مِنَ الصّٰلِحٰتِ‘‘ سے معلوم ہونے والے مسائل:
اس آیت سے چند مسئلے معلوم ہوئے
(1)… اعمال قبول ہونے کادارو مدار ایمان پر ہے ،اگرایمان ہے تو سب کچھ ہے اور اگر ایمان نہیں توپھر کچھ بھی نہیں ۔
(2)… کوئی شخص چاہے کسی بھی قبیلے اور قوم سے تعلق رکھتا ہو، اس کی رنگت گوری ہو یاکالی ہو ،وہ دولت مند ہو یا مُفلس و غریب ہو، وہ مرد ہو یا عورت، اگر وہ ایمان والا ہے تو اس کے کئے ہوئے نیک اعمال کا ثواب اللہ تعالیٰ عطا فرمائے گا۔
(3)…مومن بندے کے نیک عمل مقبول ہیں ،البتہ ا س میں ایمان کے ساتھ ساتھ دو اور چیزوں کا ہونا بھی ضروری ہے (۱) نیک نیت۔ (۲) عمل کوحکم کے مطابق ادا کرنا، جیسا کہ ایک اور مقام پر اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:
’’وَ مَنْ اَرَادَ الْاٰخِرَةَ وَ سَعٰى لَهَا سَعْیَهَا وَ هُوَ مُؤْمِنٌ فَاُولٰٓىٕكَ كَانَ سَعْیُهُمْ مَّشْكُوْرًا‘‘(بنی اسرائیل:۱۹)
ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور جو آخرت چاہتا ہے اوراس کیلئے ایسی کوشش کرتا ہے جیسی کرنی چاہیے اور وہ ایمان والا بھی ہو تو یہی وہ لوگ ہیں جن کی کوشش کی قدر کی جائے گی۔
(4)…بندے کے اعمال لکھنے کے لئے اللہ تعالیٰ نے دو فرشتوں کراماً کاتبین کو مقرر فرمایا ہے اور ان کا لکھنا چونکہ اللہ تعالیٰ کے حکم سے ہے ا س لئے یہ لکھنا اللہ تعالیٰ کا لکھنا ہے، اس سے معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ کے نیک بندوں کے بعض کام اللہ تعالیٰ کی طرف منسوب ہو سکتے ہیں۔