Home ≫ ur ≫ Surah Al Fath ≫ ayat 28 ≫ Translation ≫ Tafsir
هُوَ الَّذِیْۤ اَرْسَلَ رَسُوْلَهٗ بِالْهُدٰى وَ دِیْنِ الْحَقِّ لِیُظْهِرَهٗ عَلَى الدِّیْنِ كُلِّهٖؕ-وَ كَفٰى بِاللّٰهِ شَهِیْدًاﭤ(28)
تفسیر: صراط الجنان
{هُوَ الَّذِیْۤ اَرْسَلَ رَسُوْلَهٗ بِالْهُدٰى وَ دِیْنِ الْحَقِّ: وہی ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور سچے دین کے ساتھ بھیجا۔} جب اگلا سال آیا تو اللہ تعالیٰ نے حضورِ اَقدس صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے خواب کا جلوہ دکھلایا اور واقعات اس کے مطابق رونُما ہوئے، چنانچہ ارشاد فرماتا ہے :وہی اللہ ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور سچے دین کے ساتھ بھیجا تاکہ اسے سب دینوں پر غالب کردے خواہ وہ مشرکین کے دین ہوں یا اہل ِکتاب کے، چنانچہ اللہ تعالیٰ نے یہ نعمت عطا فرمائی اور اسلام کو تمام اَدیان پر غالب فرمادیا۔آیت کے آخر میں ارشاد فرمایاکہ بے شک اللہ تعالیٰ اپنے حبیب محمد مصطفٰی صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی رسالت پر گواہ کافی ہے۔( خازن، الفتح، تحت الآیۃ: ۲۸، ۴ / ۱۶۱، مدارک، الفتح، تحت الآیۃ: ۲۸، ص۱۱۴۷، ملتقطاً)
اس سے معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ کی وحدانیَّت کی گواہی دینا رسولِ کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سنت ہے اور حضورِ اَقدس صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی رسالت کی گواہی دینا اللہ تعالیٰ کی سنت ہے ، کلمہ طیبہ میں دونوں سنتیں جمع ہیں۔