Home ≫ ur ≫ Surah Al Fath ≫ ayat 4 ≫ Translation ≫ Tafsir
هُوَ الَّذِیْۤ اَنْزَلَ السَّكِیْنَةَ فِیْ قُلُوْبِ الْمُؤْمِنِیْنَ لِیَزْدَادُوْۤا اِیْمَانًا مَّعَ اِیْمَانِهِمْؕ-وَ لِلّٰهِ جُنُوْدُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِؕ-وَ كَانَ اللّٰهُ عَلِیْمًا حَكِیْمًا(4)
تفسیر: صراط الجنان
{هُوَ الَّذِیْۤ اَنْزَلَ
السَّكِیْنَةَ فِیْ قُلُوْبِ الْمُؤْمِنِیْنَ: وہی ہے جس نے ایمان والوں کے
دلوں میں اطمینان اتارا۔} اس سے پہلی آیت میں مدد فرمانے کا ذکر ہوا
اور اس آیت میں مدد کی صورت بیان کی جارہی ہیں ،چنانچہ اس
آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہی صلح اور امن کے
ذریعے ایمان والوں کے دلوں میں اطمینان اتارا
تاکہ ان کے یقین میں مزید اضافہ ہو جائے اور عقیدہ راسخ ہونے کے باوجود
نفس کو اطمینان حاصل ہو اور یہ وہ چیز ہے جس کے ذریعے جنگ وغیرہ کے دوران ثابت
قدمی نصیب ہوتی ہے اور یاد رکھو کہ آسمانوں اور زمین کے تمام لشکر جیسے
فرشتے اور ساری مخلوقات اللہ تعالیٰ ہی کی مِلک
ہیں اور وہ اس پر قادر ہے کہ جس سے چاہے اپنے رسول صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ
وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مدد فرمائے لیکن اس نے کسی
اور کو مدد کرنے پر مُقرر نہیں فرمایا بلکہ اے ایمان والو! تمہارے
دلوں میں اطمینان اتارا تاکہ رسولِ کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ
وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مدد کرنا اور ان کے دشمنوں کو ہلاک کرنا تمہارے ہاتھوں سے ہو
اور اس کی وجہ سے تمہیں ثواب اور
دشمنوں کو عذاب ملے اور اللہ تعالیٰ کی شان یہ ہے کہ وہ
آسمانوں اور زمینوں کے تمام لشکروں کا علم
رکھنے والا اور ان کا انتظام فرمانے میں حکمت والا ہے۔( خازن،
الفتح، تحت الآیۃ: ۴، ۴ / ۱۴۵-۱۴۶، مدارک، الفتح، تحت الآیۃ: ۴، ص۱۱۴۱، ملتقطاً)