Home ≫ ur ≫ Surah Al Furqan ≫ ayat 39 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَّ عَادًا وَّ ثَمُوْدَاۡ وَ اَصْحٰبَ الرَّسِّ وَ قُرُوْنًۢا بَیْنَ ذٰلِكَ كَثِیْرًا(38)وَ كُلًّا ضَرَبْنَا لَهُ الْاَمْثَالَ٘-وَ كُلًّا تَبَّرْنَا تَتْبِیْرًا(39)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ عَادًا وَّ ثَمُوْدَاۡ: اور عاد اور ثمود۔} یعنی ہم نے حضرت ہود عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی قوم عاد اورحضرت صالح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی قوم ثمود کو بھی ہلاک کر دیا اور کنوئیں والوں کو ہلاک کر دیا۔یہ حضرت شعیب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی قوم تھی جو کہ بت پرستی کرتے تھے، اللہ تعالٰی نے اُن کی طرف حضرت شعیب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو بھیجا، آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اُنہیں اسلام کی دعوت دی توانہوں نے سرکشی کی، حضرت شعیب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی تکذیب کی اور آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَ السَّلَام کو ایذا دی، اُن لوگوں کے مکان ایک کنوئیں کے گرد تھے۔ اللہ تعالٰی نے انہیں ہلاک کیا اور یہ تمام قوم اپنے مکانوں سمیت اس کنوئیں کے ساتھ زمین میں دھنس گئی۔ کنویں والوں کے بارے میں اس کے علاوہ اور اَقوال بھی ہیں۔مزید ارشاد فرمایا کہ قومِ عاد و ثمود اور کنوئیں والوں کے درمیان میں بہت سی امتیں ہیں جنہیں انبیاء کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی تکذیب کرنے کے سبب سے اللہ تعالٰی نے ہلاک کر دیا۔( خازن، الفرقان، تحت الآیۃ: ۳۸، ۳ / ۳۷۳)
{وَ كُلًّا: اور سب سے۔} ارشاد فرمایا کہ ہم نے ہر قوم کو سمجھانے کیلئے مثالیں بیان فرمائیں ،ان پر حجتیں قائم کیں اور ان میں سے کسی کو ڈر سنائے بغیر ہلاک نہ کیا اورجب انہوں نے انبیاء کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو جھٹلایا توہم نے سب کو مکمل طور پر تباہ کردیا۔( جلالین، الفرقان، تحت الآیۃ: ۳۹، ص۳۰۶)