banner image

Home ur Surah Al Hajj ayat 66 Translation Tafsir

اَلْحَجّ

Al Hajj

HR Background

وَ هُوَ الَّذِیْۤ اَحْیَاكُمْ٘-ثُمَّ یُمِیْتُكُمْ ثُمَّ یُحْیِیْكُمْؕ-اِنَّ الْاِنْسَانَ لَكَفُوْرٌ(66)

ترجمہ: کنزالایمان اور وہی ہے جس نے تمہیں زندہ کیا پھر تمہیں مارے گا پھر تمہیں جِلائے گا بیشک آدمی بڑا ناشکرا ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور وہی ہے جس نے تمہیں زندگی بخشی پھر وہ تمہیں موت دے گا پھر تمہیں زندہ کرے گابیشک آدمی بڑا ناشکرا ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ هُوَ الَّذِیْۤ اَحْیَاكُمْ: اور وہی ہے جس نے تمہیں  زندگی بخشی۔} ارشاد فرمایا کہ تمہارا معبود وہی ہے جس نے تمہاری ماؤں  کے رحموں  میں  بے جان نطفے سے پیدا فرما کر تمہیں  زندگی بخشی، پھر تمہاری عمریں  پوری ہونے پر وہ تمہیں  موت دے گا، پھر قیامت کے دن ثواب اور عذاب کے لئے تمہیں  دوبارہ زندہ کرے گا،بیشک آدمی بڑا ناشکرا ہے کہ  اللہ تعالیٰ کی اتنی نعمتوں  کے باوجود اس کی عبادت سے منہ پھیرتا ہے اور بے جان مخلوق کی پوجا کرتا ہے۔( خازن، الحج، تحت الآیۃ:۶۶، ۳ / ۳۱۶، مدارک، الحج، تحت الآیۃ: ۶۶، ص۷۴۷، جلالین، الحج، تحت الآیۃ: ۶۶، ص۲۸۵، ملتقطاً)

شکر گزار اور ناشکرا بندہ:

            یہاں  آیت میں  بڑے ناشکرے انسان سے کافر مراد ہے، البتہ عمومی طور پر دیکھا جائے تو اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کو یہ عزت، عظمت اور شان عطا فرمائی ہے کہ پہلے اسے جمادات کے عالَم سے نباتات کے عالَم کی طرف منتقل کیا، پھر اسے جانداروں  کے عالَم کی طرف منتقل کیا،پھر اسے بولنے اور کلام کرنے کی صلاحیت سے نوازا اور اسے ظاہری و معنوی نعمتیں  عطا کیں  اور تمام موجود چیزوں  کو اس کا خادم بنایا، اس لئے ہربندے پر لازم ہے کہ وہ  اللہ تعالیٰ کی نعمتوں  کو ا س کی پسند اور رضا کے کاموں  میں  استعمال کر کے اُس کے لطف و کرم اور بے پناہ انعامات کا شکر ادا کرے۔