Home ≫ ur ≫ Surah Al Haqqah ≫ ayat 13 ≫ Translation ≫ Tafsir
فَاِذَا نُفِخَ فِی الصُّوْرِ نَفْخَةٌ وَّاحِدَةٌ(13)وَّ حُمِلَتِ الْاَرْضُ وَ الْجِبَالُ فَدُكَّتَا دَكَّةً وَّاحِدَةً(14)فَیَوْمَىٕذٍ وَّقَعَتِ الْوَاقِعَةُ(15)
تفسیر: صراط الجنان
{فَاِذَا نُفِخَ فِی الصُّوْرِ نَفْخَةٌ وَّاحِدَةٌ: پھرجب صور میں ایک پھونک ماری جائے گی۔} اس سورت کی ابتدائی آیات میں قیامت اور اس کی ہَولناکیوں کا اِجمالی ذکر ہوا اور اب یہاں سے قیامت کے احوال کی تفصیل بیان کی جا رہی ہے اورا س کی ابتداء قیامت قائم ہوتے وقت کے واقعات سے کی گئی ہے،چنانچہ اس آیت اور اس کے بعد والی دو آیات میں ارشاد فرمایا کہ پھرجب صور میں پہلی مرتبہ ایک پھونک ماری جائے گی اور زمین اور پہاڑ اپنی جگہوں سے اٹھا کر ایک دم چورا چوراکردئیے جائیں گے تو اس دن وہ قیامت قائم ہو جائے گی جس کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے۔( جمل ، الحاقۃ ، تحت الآیۃ : ۱۳، ۸ / ۹۳ ، خازن، الحاقۃ، تحت الآیۃ: ۱۳-۱۵، ۴ / ۳۰۳-۳۰۴، روح البیان، الحاقۃ، تحت الآیۃ: ۱۳-۱۵، ۱۰ / ۱۳۶-۱۳۷، ملتقطاً)