Home ≫ ur ≫ Surah Al Hashr ≫ ayat 24 ≫ Translation ≫ Tafsir
هُوَ اللّٰهُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ لَهُ الْاَسْمَآءُ الْحُسْنٰىؕ-یُسَبِّحُ لَهٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِۚ-وَ هُوَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ(24)
تفسیر: صراط الجنان
{هُوَ اللّٰهُ الْخَالِقُ: وہی اللّٰہ بنانے والا۔} یعنی وہی اللّٰہ ہے جس کی شان یہ ہے کہ وہ بنانے والا،عدم سے وجود میں لانے والا اور ہر ایک کو جیسی چاہے ویسی صورت دینے والا ہے، سب اچھے نام اسی کے ہیں جو کہ اس کی بلند صفات پر دلالت کرتے ہیں ،آسمانوں اور زمین میں موجود ہر چیز تمام عیوب ونقائص سے اس کی پاکی بیان کرتی ہے اور وہی حقیقی طور پر عزت والا، حکمت والا ہے۔( مدارک، الحشر، تحت الآیۃ: ۲۴، ص۱۲۲۸-۱۲۲۹، خازن، الحشر، تحت الآیۃ: ۲۴، ۴ / ۲۵۴-۲۵۵، ملتقطاً)
سورہِ حشر کی آخری تین آیات کی فضیلت:
سورہِ حشر کی آخری تین آیات کی بڑی فضیلت ہے ،حضرت معقل بن یسار رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا’’ جس نے صبح کے وقت تین مرتبہ ’’اَعُوْذُ بِاللّٰہِ السَّمِیْعِ الْعَلِیْمِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمْ‘‘ کہا اور سورۂ حشر کی آخری تین آیات کی تلاوت کی تو اللّٰہ تعالیٰ 70,000 فرشتے مقرر کر دیتا ہے جوشام تک اس کے لئے دعائے مغفرت کرتے رہتے ہیں اور اگر اسی دن انتقال کر جائے تو شہید کی موت مرے گا اور جو شخص شام کے وقت اُسے پڑھے تو اس کا بھی یہی مرتبہ ہے۔( ترمذی، کتاب فضائل القرآن، ۲۲-باب، ۴ / ۴۲۳، الحدیث: ۲۹۳۱)
اس کی دوسری فضیلت ملاحظہ ہو،
حضرت ابو امامہ باہلی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، سرکارِ دو عالَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: جس شخص نے رات یادن میں سورہِ حشرکی آخری(تین) آیتیں پڑھیں اوراسی رات یادن میں ا س کا انتقال ہو گیا تو اس نے جنت کو واجب کر لیا۔( شعب الایمان، التاسع عشر من شعب الایمان۔۔۔ الخ، فصل فی فضائل السور والآیات، ۲ / ۴۹۲، الحدیث: ۲۵۰۱)