Home ≫ ur ≫ Surah Al Hashr ≫ ayat 3 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ لَوْ لَاۤ اَنْ كَتَبَ اللّٰهُ عَلَیْهِمُ الْجَلَآءَ لَعَذَّبَهُمْ فِی الدُّنْیَاؕ-وَ لَهُمْ فِی الْاٰخِرَةِ عَذَابُ النَّارِ(3)ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ شَآقُّوا اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗۚ-وَ مَنْ یُّشَآقِّ اللّٰهَ فَاِنَّ اللّٰهَ شَدِیْدُ الْعِقَابِ(4)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ لَوْ لَاۤ اَنْ كَتَبَ اللّٰهُ عَلَیْهِمُ الْجَلَآءَ: اور اگریہ بات نہ ہوتی کہ اللّٰہ نے ان پر گھر وں سے اجڑنا لکھ دیا تھا ۔} اس آیت اور ا س کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اگریہ بات نہ ہوتی کہ اللّٰہ تعالیٰ نے ان یہودیوں کا مال اور اولاد کے ساتھ گھروں سے جلا وطن ہونا لکھ دیا تھا تو وہ دنیا ہی میں انہیں عذاب دے دیتا اور بنو قریظہ کے یہودیوں کی طرح انہیں بھی قتل اور قید میں مبتلا کرتا اور یہ لوگ خواہ جلاوطن کئے جائیں یا قتل کئے جائیں بہر حال ان کے لیے آخرت میں آگ کا عذاب ہے جس سے سخت کوئی عذاب نہیں ،انہیں یہ سزااس لیے دی گئی ہے کہ یہ لوگ اللّٰہ تعالیٰ اور اس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مخالفت کرتے رہے اور(قانون یہ ہے کہ ) جو اللّٰہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی مخالفت کرے تو بیشک اللّٰہ تعالیٰ اسے سخت سزا دینے والاہے۔( مدارک، الحشر، تحت الآیۃ: ۳، ص۱۲۲۳)