banner image

Home ur Surah Al Hijr ayat 8 Translation Tafsir

اَلْحِجْر

Al Hijr

HR Background

مَا نُنَزِّلُ الْمَلٰٓىٕكَةَ اِلَّا بِالْحَقِّ وَ مَا كَانُـوْۤا اِذًا مُّنْظَرِیْنَ(8)

ترجمہ: کنزالایمان ہم فرشتے بیکار نہیں اتارتے اور وہ اتریں تو انہیں مہلت نہ ملے ۔ ترجمہ: کنزالعرفان ہم فرشتوں کو حق فیصلے کے ساتھ ہی اتارتے ہیں اور جب وہ اترتے ہیں تو لوگوں کومہلت نہیں دی جاتی ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{مَا نُنَزِّلُ الْمَلٰٓىٕكَةَ اِلَّا بِالْحَقِّ:ہم فرشتوں  کو حق فیصلے کے ساتھ ہی اتارتے ہیں ۔}ا س آیت کا مفہوم یہ ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ کا اپنی مخلوق کے معاملے میں  قانون یہ ہے کہ وہ فرشتوں  کو ان لوگوں  پر ظاہر فرماتا ہے جن کی طرف اللّٰہ تعالیٰ کا پیغام پہنچانا ہو یا جن پر عذاب نازل کرنا مقصود ہو، اگر ان مشرکین کے مطالبے کے مطابق اللّٰہ تعالیٰ ان کی طرف حضور اقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ساتھ نشانی کے طور پر فرشتہ بھیج دیتا اور اس کے بعد بھی وہ اپنے کفر پر قائم رہتے تو پھر انہیں  مہلت ملتی، نہ ان سے عذاب مؤخر کیا جاتا بلکہ سابقہ قوموں  کی طرح یہ بھی اسی وقت  عذاب میں  گرفتار کردیئے جاتے لیکن چونکہ یہ امت قیامت تک باقی رہے گی، اسی میں  بہت سے لوگ اللّٰہ تعالیٰ کی عبادت کرنے والے اور اس کی وحدانیت کا اقرار کرنے والے ہوں  گے اس لئے کفارکایہ مطالبہ منظور نہ کیا گیا۔ (صاوی، الحجر، تحت الآیۃ: ۸، ۳ / ۱۰۳۶، تفسیر طبری، الحجر، تحت الآیۃ: ۸، ۷ / ۴۹۳، ملتقطاً)