banner image

Home ur Surah Al Hijr ayat 95 Translation Tafsir

اَلْحِجْر

Al Hijr

HR Background

اِنَّا كَفَیْنٰكَ الْمُسْتَهْزِءِیْنَ(95)الَّذِیْنَ یَجْعَلُوْنَ مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَۚ-فَسَوْفَ یَعْلَمُوْنَ(96)

ترجمہ: کنزالایمان بیشک ان ہنسنے والوں پر ہم تمہیں کفا یت کرتے ہیں ۔ جو اللہ کے ساتھ دوسرا معبود ٹھہراتے ہیں تو اب جان جائیں گے۔ ترجمہ: کنزالعرفان بیشک ان ہنسنے والوں کے مقابلے میں ہم تمہیں کافی ہوں گے۔ جو اللہ کے ساتھ دوسرا معبود ٹھہراتے ہیں تو عنقریب جان جائیں گے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اِنَّا كَفَیْنٰكَ:بیشک ہم تمہیں  کافی ہوں  گے۔} کفارِ قریش کے پانچ سردار (1) عاص بن وائل سہمی (2) اسودبن مُطَّلِب (3) اسود بن عبدیغوث (4) حارث بن قیس اور ان سب کا افسر (5) ولید ا بنِ مغیرہ مخزومی ، یہ لوگ نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو بہت ایذا دیتے اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا مذاق اڑایا کرتے تھے، اسودبن مُطَّلِب کے خلاف حضورِ اقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے دعا کی تھی کہ یارب! عَزَّوَجَلَّ، اس کو اندھا کردے۔ ایک روز تاجدارِ رسالت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ مسجدِ حرام میں  تشریف فرما تھے کہ یہ پانچوں  آئے اور انہوں  نے حسبِ دستور طعن اور مذاق کے کلمات کہے اور طواف میں  مشغول ہوگئے۔ اسی حال میں  حضرت جبریل امین عَلَیْہِ السَّلَام حضور انور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خدمت میں  پہنچے اور انہوں  نے ولیدبن مغیرہ کی پنڈلی کی طرف اور عاص کے قدموں  کی طرف اور اسود بن مطلب کی آنکھوں کی طرف اور اسود بن عبدیغوث کے پیٹ کی طرف اور حارث بن قیس کے سر کی طرف اشارہ کیا اور کہا میں  ان کا شردفع کروں  گا۔ چنانچہ تھوڑے عرصہ میں  یہ ہلاک ہوگئے ،ولید بن مغیرہ تیر فروش کی دوکان کے پاس سے گزرا تو اس کے تہہ بند میں  ایک تیر کی نوک چبھ گئی ، لیکن اُس نے تکبر کی وجہ سے اس کو نکالنے کے لئے سر نیچا نہ کیا، اس سے اس کی پنڈلی میں  زخم آیا اور اسی میں  مرگیا ۔ عاص بن وائل کے پاؤں  میں  کانٹا لگا اور نظر نہ آیا، اس سے پاؤں  ورم کرگیا اور یہ شخص بھی مرگیا ۔اسود بن مطلب کی آنکھوں  میں  ایسا درد ہوا کہ دیوار میں  سر مارتا تھا اسی میں  مرگیا اور یہ کہتا مَرا کہ مجھ کو محمد (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ) نے قتل کیا، اور اسود بن عبدیغوث کو ایک بیماری اِسْتِسْقَاء لگ گئی ، کلبی کی روایت میں  ہے کہ اس کو لُولگی اور اس کا منہ اس قدر کالا ہوگیا کہ گھر والوں  نے نہ پہچانا اور نکال دیا، اسی حال میں  یہ کہتا مرگیا کہ مجھ کو محمد (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ) کے رب عَزَّوَجَلَّ نے قتل کیا اور حارث بن قیس کی ناک سے خون اور پیپ جاری ہوا ،وہ اسی میں  ہلاک ہوگیا انہیں  کے بارے میں  یہ آیت نازل ہوئی۔ (خازن، الحجر، تحت الآیۃ: ۹۵، ۳ / ۱۱۱، بغوی، الحجر، تحت الآیۃ: ۹۵، ۳ / ۴۸-۴۹، ملتقطاً)