banner image

Home ur Surah Al Imran ayat 17 Translation Tafsir

اٰلِ عِمْرَان

Al Imran

HR Background

اَلصّٰبِرِیْنَ وَ الصّٰدِقِیْنَ وَ الْقٰنِتِیْنَ وَ الْمُنْفِقِیْنَ وَ الْمُسْتَغْفِرِیْنَ بِالْاَسْحَارِ(17)

ترجمہ: کنزالایمان صبر والے اور سچے اور ادب والے اور راہِ خدا میں خرچنے والے اور پچھلے پہرے معافی مانگنے والے۔ ترجمہ: کنزالعرفان صبر کرنے والے اور سچے اور فرمانبردار اور راہِ خدا میں خرچ کرنے والے اور رات کے آخری حصے میں مغفرت مانگنے والے(ہیں )۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اَلصّٰبِرِیْنَ: صبر کرنے والے۔} دنیا کے طالبوں کا ذکر کرنے کے بعد مولیٰ عَزَّوَجَلَّ کی طلب رکھنے والے مُتَّقین کا بیان کیا گیا تھا۔ یہاں ان کے کچھ اوصاف بیان کئے جارہے ہیں۔

(1)… متقی لوگ عبادت و ریاضت کے باوجود اپنی اطاعت پر ناز نہیں کرتے بلکہ اپنے مولیٰ عَزَّوَجَلَّ سے گناہوں کی مغفرت اورعذاب ِ جہنم سے نجات کا سوال کرتے ہیں۔

(2)… متقی لوگ طاعتوں اور مصیبتوں پر صبر کرتے ہیں نیز گناہوں سے بچنے پر ڈٹے رہتے ہیں۔

(3)… متقی لوگوں کے قول ،ارادے اورنیّتیں سب سچی ہوتی ہیں۔

(4)… متقی لوگ اللہ تعالیٰ کے سچے فرمانبردار ہوتے ہیں۔

(5)… متقی لوگ راہِ خدا میں مال خرچ کرنے والے ہوتے ہیں۔

(6)… متقی لوگ راتوں کو اُٹھ اُٹھ کر اپنے رب  عَزَّوَجَلَّ کی عبادت کرتے ہیں ، نماز پڑھتے ہیں ، توبہ و استغفار کرتے ہیں ، رب تعالیٰ کے حضور گریہ و زاری اور مناجات کرتے ہیں۔ یاد رکھیں کہ رات کا آخری پہر نہایت فضیلت والا ہے، یہ وقت خَلْوَت اور دعاؤں کی قبولیت کا ہے۔ حضرت لقمان رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے اپنے فرزند سے فرمایا تھا کہ’’ مرغ سے کم نہ رہنا کہ وہ تو سَحری کے وقت ندا کرے اور تم سوتے رہو۔ (خازن، اٰل عمران، تحت الآیۃ: ۱۶، ۱ / ۲۳۶)