Home ≫ ur ≫ Surah Al Jin ≫ ayat 24 ≫ Translation ≫ Tafsir
حَتّٰۤى اِذَا رَاَوْا مَا یُوْعَدُوْنَ فَسَیَعْلَمُوْنَ مَنْ اَضْعَفُ نَاصِرًا وَّ اَقَلُّ عَدَدًا(24)
تفسیر: صراط الجنان
{حَتّٰۤى اِذَا رَاَوْا مَا یُوْعَدُوْنَ: یہاں تک کہ جب وہ اسے دیکھیں گے جس کی انہیں وعید سنائی جاتی تھی۔} یعنی وہ اپنے کفر پر جمے رہیں گے یہاں تک کہ جب (قیامت کے دن) اس عذاب کو دیکھیں گے جس کا انہیں وعدہ دیا جاتا ہے تواس وقت جان جائیں گے کہ کافر کے مددگار کمزور ہیں نیز یہ کہ ان کے مددگاروں کی تعدادکم ہے یا مومن کے؟ مراد یہ ہے کہ اس دن کافر کا کوئی مددگار نہ ہوگا اور مومن کی مدد اللّٰہ تعالیٰ اور اس کے انبیاء ِکرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور فرشتے سب فرمائیں گے۔ (مدارک، الجن، تحت الآیۃ: ۲۴، ص۱۲۹۰)
قیامت کے دن کافروں اور مسلمانوں کا حال:
قیامت کے دن کفار کا کوئی مددگار ہونے اور کسی کی طرف سے ان کی شفاعت نہ کئے جانے کے بارے میں ایک اور مقام پر اللّٰہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: ’’مَا لِلظّٰلِمِیْنَ مِنْ حَمِیْمٍ وَّ لَا شَفِیْعٍ یُّطَاعُ‘‘(مومن:۱۸)
ترجمۂ کنزُالعِرفان: ظالموں کا نہ کوئی دوست ہوگا اور نہ کوئی سفارشی جس کا کہا مانا جائے۔
اوراس دن ایمان والوں کو ملنے والی عزت، کرامت اور کثرت بیان کرتے ہوئے ارشادفرماتا ہے: ’’جَنّٰتُ عَدْنٍ یَّدْخُلُوْنَهَا وَ مَنْ صَلَحَ مِنْ اٰبَآىٕهِمْ وَ اَزْوَاجِهِمْ وَ ذُرِّیّٰتِهِمْ وَ الْمَلٰٓىٕكَةُ یَدْخُلُوْنَ عَلَیْهِمْ مِّنْ كُلِّ بَابٍۚ(۲۳) سَلٰمٌ عَلَیْكُمْ بِمَا صَبَرْتُمْ فَنِعْمَ عُقْبَى الدَّارِ‘‘(رعد:۲۳،۲۴)
ترجمۂ کنزُالعِرفان: وہ ہمیشہ رہنے کے باغات ہیں ان میںوہ لوگ داخل ہوں گے اور ان کے باپ دادا اور بیویوں اور اولاد میں سے جو لائق ہوں گے اور ہر دروازے سے فرشتے ان کے پاس یہ کہتے آئیں گے۔ تم پر سلامتی ہو کیونکہ تم نے صبر کیا تو آخر ت کا اچھا انجام کیا ہی خوب ہے۔
اور ارشاد فرمایا: ’’اِنَّ اَصْحٰبَ الْجَنَّةِ الْیَوْمَ فِیْ شُغُلٍ فٰكِهُوْنَۚ(۵۵) هُمْ وَ اَزْوَاجُهُمْ فِیْ ظِلٰلٍ عَلَى الْاَرَآىٕكِ مُتَّكِــٴُـوْنَ (۵۶)لَهُمْ فِیْهَا فَاكِهَةٌ وَّ لَهُمْ مَّا یَدَّعُوْنَۚۖ(۵۷) سَلٰمٌ- قَوْلًا مِّنْ رَّبٍّ رَّحِیْمٍ‘‘(یس:۵۵۔۵۸)
ترجمۂ کنزُالعِرفان: بیشک جنت والے آج دل بہلانے والے کاموں میں لطف اندوز (ہو رہے) ہوں گے۔ وہ اور ان کی بیویاں تختوں پر تکیہ لگائے سایوں میں ہوں گے۔ ان کے لیے جنت میں پھل میوہ ہوگا اور ان کے لیے ہر وہ چیز ہوگی جووہ مانگیں گے۔ مہربان رب کی طرف سے فرمایا ہوا سلام ہوگا۔