Home ≫ ur ≫ Surah Al Kahf ≫ ayat 21 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ كَذٰلِكَ اَعْثَرْنَا عَلَیْهِمْ لِیَعْلَمُوْۤا اَنَّ وَعْدَ اللّٰهِ حَقٌّ وَّ اَنَّ السَّاعَةَ لَا رَیْبَ فِیْهَا ﱐ اِذْ یَتَنَازَعُوْنَ بَیْنَهُمْ اَمْرَهُمْ فَقَالُوا ابْنُوْا عَلَیْهِمْ بُنْیَانًاؕ-رَبُّهُمْ اَعْلَمُ بِهِمْؕ-قَالَ الَّذِیْنَ غَلَبُوْا عَلٰۤى اَمْرِهِمْ لَنَتَّخِذَنَّ عَلَیْهِمْ مَّسْجِدًا(21)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ كَذٰلِكَ: اور اسی طرح۔} ارشاد فرمایا کہ جیسے ہم نے اصحاب ِ کہف کو جگایا تھا اسی طرح ہم نے لوگوں کو دقیانوس کے مرنے اور مدت گزر جانے کے بعداصحاب ِ کہف کے بارے میں مطلع کردیا تاکہ تمام لوگ اور بالخصوص بیدروس بادشاہ کی قوم کے منکرین ِقیامت جان لیں کہ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کا وعدہ سچا ہے اور یہ کہ قیامت میں کچھ شبہ نہیں ۔ پھر اصحاب ِ کہف کی وفات کے بعد ان کے اردگرد عمارت بنانے میں لوگ باہم جھگڑنے لگے تو کہنے لگے : ان کے غار پر کوئی عمارت بنادو۔ ان کا رب عَزَّوَجَلَّ انہیں خوب جانتا ہے جو لوگ اپنے اس کام میں غالب رہے تھے یعنی بیدروس بادشاہ اور اس کے ساتھی، انہوں نے کہا: ہم ضرور ان کے قریب ایک مسجد بنائیں گے جس میں مسلمان نماز پڑھیں اور ان کے قرب سے برکت حاصل کریں ۔( خازن، الکھف، تحت الآیۃ: ۲۱، ۳ / ۲۰۶، مدارک، الکھف، تحت الآیۃ: ۲۱، ص۶۴۶، ملتقطاً)
بزرگوں کے مزارات کے قریب مسجدیں بنانا جائز ہے:
اس سے معلوم ہوا کہ بزرگوں کے مزارات کے قریب مسجدیں بنانا اہلِ ایمان کا قدیم طریقہ ہے اور قرآنِ کریم میں اس کا ذکر فرمانا اور اس کو منع نہ کرنا اس فعل کے درست ہونے کی قوی ترین دلیل ہے۔ اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ بزرگوں کے قرب میں برکت حاصل ہوتی ہے اسی لئے اہلُ اللّٰہ کے مزارات پر لوگ حصولِ برکت کے لئے جایا کرتے ہیں ۔قبروں کی زیارت سنت اور مُوجِب ِثواب ہے۔