Home ≫ ur ≫ Surah Al Kahf ≫ ayat 34 ≫ Translation ≫ Tafsir
كِلْتَا الْجَنَّتَیْنِ اٰتَتْ اُكُلَهَا وَ لَمْ تَظْلِمْ مِّنْهُ شَیْــٴًـاۙ-وَّ فَجَّرْنَا خِلٰلَهُمَا نَهَرًا(33)وَّ كَانَ لَهٗ ثَمَرٌۚ-فَقَالَ لِصَاحِبِهٖ وَ هُوَ یُحَاوِرُهٗۤ اَنَا اَكْثَرُ مِنْكَ مَالًا وَّ اَعَزُّ نَفَرًا(34)
تفسیر: صراط الجنان
{كِلْتَا الْجَنَّتَیْنِ: دونوں باغ ۔} ارشاد فرمایا کہ دونوں باغوں نے اپنے اپنے پھل دیدئیے اور اس میں کچھ کمی نہ کی اور دونوں کے بیچ اللّٰہ تعالیٰ نے ایک نہر جاری کردی۔ یعنی کھجور اور انگور، دونوں باغوں میں ہی خوب بہار آئی، پھل خوب لگے جبکہ باغ کے بیچ میں موجود نہر نے باغ کی خوبصورتی اور زینت میں بھی اضافہ کردیا اور وہ باغ کے ترو تازہ رہنے کا باعث بھی ہوئی۔
{وَ كَانَ لَهٗ ثَمَرٌ:اور اس کے پاس پھل تھے۔} مزید فرمایا کہ اس باغ والے کافر آدمی کے پاس باغ کے علاوہ اور بھی بہت سا مال و اَسباب جیسے سونا، چاندی وغیرہ ہر قسم کا مال تھا تو وہ اپنے مسلمان ساتھی سے اتراتے ہوئے اور اپنے مال پر فخر کرتے ہوئے کہنے لگا اور وہ اس سے فخر و غرور کی باتیں کرتا رہتا تھا۔ کہنے لگا کہ میں تجھ سے زیادہ مالدار ہوں اور افراد کے اعتبار سے زیادہ طاقتور ہوں یعنی میرا کنبہ قبیلہ بڑا ہے اور ملازم، خدمت گار ،نوکر چاکر بھی میرے پاس بہت ہیں ۔( خازن، الکھف، تحت الآیۃ: ۳۴، ۳ / ۲۱۱، ملخصاً)