banner image

Home ur Surah Al Kahf ayat 41 Translation Tafsir

اَلْـكَهْف

Al Kahf

HR Background

فَعَسٰى رَبِّیْۤ اَنْ یُّؤْتِیَنِ خَیْرًا مِّنْ جَنَّتِكَ وَ یُرْسِلَ عَلَیْهَا حُسْبَانًا مِّنَ السَّمَآءِ فَتُصْبِحَ صَعِیْدًا زَلَقًا(40)اَوْ یُصْبِحَ مَآؤُهَا غَوْرًا فَلَنْ تَسْتَطِیْعَ لَهٗ طَلَبًا(41)

ترجمہ: کنزالایمان تو قریب ہے کہ میرا رب مجھے تیرے باغ سے اچھا دے اور تیرے باغ پر آسمان سے بجلیاں اتارے تو وہ پٹ پر میدان ہوکر رہ جائے۔ یا اس کا پانی زمین میں دھنس جائے پھر تو اسے ہرگز تلاش نہ کرسکے۔ ترجمہ: کنزالعرفان تو قریب ہے کہ میرا رب مجھے تیرے باغ سے بہتر عطا فرمادے اور تیرے باغ پر آسمان سے بجلیاں گرادے تو وہ چٹیل میدان ہوکر رہ جائے۔ یا اس باغ کا پانی زمین میں دھنس جائے پھر تو اسے ہرگز تلاش نہ کرسکے ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{فَعَسٰى: تو قریب ہے۔} اس آیت اور اس کے بعد والی آیت  کا خلاصہ یہ ہے کہ مسلمان نے مزید کہا کہ قریب ہے یعنی ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ میرا رب عَزَّوَجَلَّ مجھے تیرے باغ سے بہتر عطا فرما دے اور تیرے باغ پر آسمان سے بجلیاں  گرا دے تو وہ چٹیل میدان ہوکر رہ جائے کہ اس میں  سبزہ کا نام و نشان باقی نہ رہے اور اپنی زندگی ہی میں  تو اس باغ کو برباد ہوتا ہوا دیکھے اور کف ِ افسوس ملتا رہ جائے یا اس باغ کا پانی زمین میں  دھنس جائے اور  نیچے چلا جائے کہ کسی طرح نکالا نہ جاسکے۔( خازن، الکھف، تحت الآیۃ: ۴۰-۴۲، ۳ / ۲۱۱-۲۱۲، ملخصاً) چنانچہ ایسا ہی ہوا کہ عذاب آگیا اور اگلی آیات میں  اسی کا بیان ہے۔