banner image

Home ur Surah Al Kahf ayat 88 Translation Tafsir

اَلْـكَهْف

Al Kahf

HR Background

قَالَ اَمَّا مَنْ ظَلَمَ فَسَوْفَ نُعَذِّبُهٗ ثُمَّ یُرَدُّ اِلٰى رَبِّهٖ فَیُعَذِّبُهٗ عَذَابًا نُّكْرًا(87)وَ اَمَّا مَنْ اٰمَنَ وَ عَمِلَ صَالِحًا فَلَهٗ جَزَآءَ اﰳلْحُسْنٰىۚ- وَ سَنَقُوْلُ لَهٗ مِنْ اَمْرِنَا یُسْرًاﭤ(88)

ترجمہ: کنزالایمان عرض کی کہ وہ جس نے ظلم کیا اسے تو ہم عنقریب سزادیں گے پھر اپنے رب کی طرف پھیرا جائے گا وہ اسے بری مار دے گا۔ اور جو ایمان لایا اور نیک کام کیا تو اس کا بدلہ بھلائی ہے اور عنقریب ہم اسے آسان کام کہیں گے۔ ترجمہ: کنزالعرفان کہا : بہرحال جس نے ظلم کیا تو عنقریب ہم اسے سزا دیں گے پھروہ اپنے رب کی طرف لوٹایاجائے گا تو وہ اسے بہت برا عذاب دے گا۔ اور بہر حال جو ایمان لایا اور اس نے نیک عمل کیا تو اس کا بدلہ بھلائی ہے اور عنقریب ہم اس کو آسان کام کہیں گے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{قَالَ:کہا۔} اس آیت اور ا س کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ حضرت ذوالقر نین نے  اللہ تعالیٰ کی طرف سے حکم ملنے کے بعد ان نبی عَلَیْہِ  السَّلَام سے عرض کی یا اپنے پاس موجود خاص ساتھیوں  سے کہا ’’بہرحال جس نے کفرو شرک اختیار کیا اور میری دعوت کو ٹھکرا کر ایمان نہ لایا تو عنقریب ہم اسے قتل کردیں  گے، یہ تو اس کی دُنْیَوی سزا ہے ، پھر وہ قیا مت کے دن اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کی طرف لوٹایا جائے گا تو وہ اسے جہنم کابہت برا عذاب دے گا اور جو ایمان لایا اور اس نے ایمان کے تقاضوں  کے مطابق نیک عمل کیا تو اس کیلئے جزا کے طور پر بھلائی یعنی جنت ہے اور عنقریب ہم اس ایمان والے کو آسان کام کہیں  گے اور اس کو ایسی چیزوں  کا حکم دیں  گے جو اس پر سہل ہوں  دشوار نہ ہوں ۔( ابو سعود، الکہف، تحت الآیۃ: ۸۷-۸۸، ۳ / ۴۰۳، مدارک، الکہف، تحت الآیۃ: ۸۷-۸۸، ص۶۶۲، جلالین، الکہف، تحت الآیۃ: ۸۷-۸۸، ص۲۵۱، ملتقطاً)