Home ≫ ur ≫ Surah Al Lail ≫ ayat 14 ≫ Translation ≫ Tafsir
فَاَنْذَرْتُكُمْ نَارًا تَلَظّٰى(14)لَا یَصْلٰىهَاۤ اِلَّا الْاَشْقَى(15)الَّذِیْ كَذَّبَ وَ تَوَلّٰىﭤ(16)
تفسیر: صراط الجنان
{فَاَنْذَرْتُكُمْ نَارًا تَلَظّٰى: تو میں تمہیں اس آگ سے ڈرا چکا جو بھڑک رہی ہے۔} اس آیت اور ا س کے بعد والی دو آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ اے اہلِ مکہ ! میں تمہیں اِس قرآن کے ذریعے اُس آگ سے ڈراتا ہوں جو بھڑک رہی ہے، اس میں بڑا بدبخت ہی ہمیشہ کے لئے لازمی طور پر داخل ہوگا اور بڑا بد بخت وہ ہے جس نے میرے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کوجھٹلایا اور ان پر ایمان لانے سے اس نے منہ پھیرا۔ (روح البیان، اللّیل، تحت الآیۃ: ۱۴-۱۶، ۱۰ / ۴۵۰، مدارک، اللّیل، تحت الآیۃ: ۱۴-۱۶، ص۱۳۵۵، جلالین، اللّیل، تحت الآیۃ: ۱۴-۱۶، ص۵۰۱، ملتقطاً)