banner image

Home ur Surah Al Maarij ayat 42 Translation Tafsir

اَلْمَعَارِ ج

Al Maarij

HR Background

فَذَرْهُمْ یَخُوْضُوْا وَ یَلْعَبُوْا حَتّٰى یُلٰقُوْا یَوْمَهُمُ الَّذِیْ یُوْعَدُوْنَ(42)یَوْمَ یَخْرُجُوْنَ مِنَ الْاَجْدَاثِ سِرَاعًا كَاَنَّهُمْ اِلٰى نُصُبٍ یُّوْفِضُوْنَ(43)خَاشِعَةً اَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌؕ-ذٰلِكَ الْیَوْمُ الَّذِیْ كَانُوْا یُوْعَدُوْنَ(44)

ترجمہ: کنزالایمان تو انہیں چھوڑ دو ان کی بیہودگیوں میں پڑے اور کھیلتے ہوئے یہاں تک کہ اپنے اس دن سے ملیں جس کا انہیں وعدہ دیا جاتا ہے۔ جس دن قبروں سے نکلیں گے جھپٹتے ہوئے گویا وہ نشانوں کی طرف لپک رہے ہیں ۔ آنکھیں نیچی کئے ہوئے ان پر ذلت سوار یہ ہے ان کا وہ دن جس کا ان سے وعدہ تھا ۔ ترجمہ: کنزالعرفان تو انہیں اپنی بیہودگیوں میں پڑے اور کھیلتے ہوئے چھوڑ دو یہاں تک کہ اپنے اس دن سے ملیں جس کا انہیں وعدہ دیا جاتا ہے۔ جس دن قبروں سے جلدی کرتے ہوئے نکلیں گے گویا وہ نشانوں کی طرف لپک رہے ہیں ۔ ان کی آنکھیں جھکی ہوئی ہوں گی، ان پر ذلت چڑھ رہی ہوگی، یہ وہ دن ہے جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا تھا۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{فَذَرْهُمْ یَخُوْضُوْا وَ یَلْعَبُوْا : تو انہیں  اپنی بیہودگیوں  میں  پڑے اور کھیلتے ہوئے چھوڑ دو۔} اس آیت اور اس کے بعد والی دو آیات کاخلاصہ یہ ہے کہ اے پیارے حبیب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، جو مشرکین آپ کے دائیں  بائیں  بیٹھ کر آپ کی طرف تیز نگاہ سے دیکھتے ہیں  ان کے ایمان قبول نہ کرنے پر غم نہ کریں  بلکہ انہیں  چھوڑ دیں  کہ یہ اپنی بیہودگیوں  میں  پڑے رہیں  اور اپنی دنیا میں  کھیلتے رہیں  یہاں  تک کہ اپنے عذاب کے اس دن سے ملیں  جس کا انہیں  وعدہ دیا جاتا ہے اور یہ وہ دن ہے جس دن یہ قبروں  سے جلدی کرتے ہوئے محشر کی طرف اس طرح نکلیں  گے گویا وہ اپنے مقررہ نشانوں  کی طرف ایسے لپک رہے ہیں  جیسے جھنڈے گاڑنے والے اپنے جھنڈے کی طرف دوڑتے ہیں  اوراس وقت ان کا حال یہ ہو گا کہ ان کی آنکھیں  جھکی ہوئی ہوں  گی، ان پر ذلت چڑھ رہی ہوگی اور قیامت کا دن ان کا وہ دن ہے جس کا ان سے دنیا میں وعدہ کیا جاتا تھا اور وہ اسے جھٹلاتے تھے۔( تفسیرطبری،المعارج،تحت الآیۃ:۴۲، ۱۲ / ۲۴۳، خازن، المعارج، تحت الآیۃ: ۴۲-۴۴، ۴ / ۳۱۱، مدارک، المعارج، تحت الآیۃ: ۴۲-۴۴، ص۱۲۸۱، جلالین، المعارج، تحت الآیۃ: ۴۲-۴۴، ص۴۷۴، ملتقطاً)