Home ≫ ur ≫ Surah Al Maarij ≫ ayat 7 ≫ Translation ≫ Tafsir
فَاصْبِرْ صَبْرًا جَمِیْلًا(5)اِنَّهُمْ یَرَوْنَهٗ بَعِیْدًا(6)وَّ نَرٰىهُ قَرِیْبًاﭤ(7)
تفسیر: صراط الجنان
{ فَاصْبِرْ صَبْرًا جَمِیْلًا: تو تم اچھی طرح صبر کرو۔} اس آیت اور ا س کے بعد والی دو آیات کاخلاصہ یہ ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ نے اپنے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو تسلی دیتے ہوئے ارشاد فرمایا’’اے پیارے حبیب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ اپنی قوم کی طرف سے پہنچنے والی اَذِیَّتوں پر اور مذاق اُڑانے کے طور پر عذاب نازل کرنے کا مطالبہ کرنے پر صبر ِجمیل فرمائیں اور کفار کی سختی پر تنگدل نہ ہوں کیونکہ کفارِ مکہ اس عذاب کو اپنے گمان میں ناممکن سمجھ رہے ہیں اور یہ خیال کرتے ہیں کہ وہ واقع ہونے والا ہی نہیں اور اسی وجہ سے عذاب نازل ہونے کا مطالبہ کرتے ہیں جبکہ ہم جانتے ہیں کہ یہ ہماری قدرت سے کوئی بعید نہیں اور نہ ہی ان پر عذاب نازل کرناہمارے لئے کوئی مشکل ہے ۔( روح البیان، المعارج، تحت الآیۃ: ۵-۷، ۱۰ / ۱۵۹، ابو سعود، المعارج، تحت الآیۃ: ۵-۷، ۵ / ۷۶۶، ملتقطاً)