Home ≫ ur ≫ Surah Al Maidah ≫ ayat 47 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ لْیَحْكُمْ اَهْلُ الْاِنْجِیْلِ بِمَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ فِیْهِؕ-وَ مَنْ لَّمْ یَحْكُمْ بِمَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ فَاُولٰٓىٕكَ هُمُ الْفٰسِقُوْنَ(47)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ لْیَحْكُمْ اَهْلُ
الْاِنْجِیْلِ: اور انجیل والوں کو
حکم کرنا چاہیے۔} اس آیت کا ایک معنی یہ ہے کہ انجیل والوں کو بھی
اسی کے مطابق حکم کرنا چاہیے جواللہ عَزَّوَجَلَّ
نے انجیل میں نازل فرمایا
ہے یعنی سیدُ الانبیاء صَلَّی
اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر ایمان لانا چاہیے اور آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّمَ کی نبوت کی تصدیق
کرنی چاہیے کیونکہ انجیل میں اسی کا حکم دیا گیا ہے۔ دوسرا معنی یہ ہے کہ جب
ہم نے عیسائیوں کو انجیل عطا کی تواس وقت ان کو یہ حکم دیا تھا کہ وہ ان احکام پر
عمل کریں جو انجیل میں مذکور ہیں۔(خازن،
المائدۃ، تحت الآیۃ: ۴۷، ۱ / ۵۰۰،
ملخصاً)
انجیل پر عمل کرنے سے متعلق ایک اعتراض کا جواب:
اگر
یہ اعتراض کیا جائے کہ قرآنِ مجید کے نزول کے بعد انجیل پر عمل کرنے کے حکم کی
کیا تَوجِیہ ہو گی؟ تواس کے چند جوابات ہیں :
(1)…انجیل میں تاجدارِ
رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نبوت کے جو دلائل موجود ہیں اہلِ انجیل کو چاہئے کہ وہ ان
دلائل کے مطابق ایمان لے آئیں۔
(2)…اہلِ انجیل ان احکام
پر عمل کریں جن کوقرآن نے منسوخ نہیں کیا۔
(3)…انجیل کے احکام پر
عمل کرنے سے مراد یہ ہے کہ انجیل میں تحریف نہ کریں جس طرح یہود یوں نے تورات میں
تحریف کر دی تھی۔(تفسیر کبیر،
المائدۃ، تحت الآیۃ: ۴۷، ۴ / ۳۷۱)
لیکن تحقیق یہی ہے کہ یہ حکم اس وقت دیا گیا تھا
جب اللہ تعالیٰ نے انجیل کو
نازل کیا تھا اور نزولِ قرآن کے بعد قرآنِ مجید کے علاوہ کسی آسمانی کتاب پر
عمل جائز نہیں ہے،اور اسلام کے علاوہ کوئی اور دین مقبول نہیں ہے۔