Home ≫ ur ≫ Surah Al Mujadilah ≫ ayat 15 ≫ Translation ≫ Tafsir
اَعَدَّ اللّٰهُ لَهُمْ عَذَابًا شَدِیْدًاؕ-اِنَّهُمْ سَآءَ مَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ(15)اِتَّخَذُوْۤا اَیْمَانَهُمْ جُنَّةً فَصَدُّوْا عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ فَلَهُمْ عَذَابٌ مُّهِیْنٌ(16)لَنْ تُغْنِیَ عَنْهُمْ اَمْوَالُهُمْ وَ لَاۤ اَوْلَادُهُمْ مِّنَ اللّٰهِ شَیْــٴًـاؕ-اُولٰٓىٕكَ اَصْحٰبُ النَّارِؕ-هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ(17)
تفسیر: صراط الجنان
{اَعَدَّ اللّٰهُ لَهُمْ عَذَابًا شَدِیْدًا: اللّٰہ نے ان کے لیے سخت عذاب تیار کر رکھا ہے۔} اس آیت اور اس کے بعد والی دو آیات کا
خلاصہ یہ ہے کہ منافقوں کے اس طرزِ عمل کی وجہ سے اللّٰہ تعالیٰ نے ان کے لیے سخت عذاب تیار کر رکھا ہے، بیشک وہ لوگ بہت ہی برے
کام کرتے ہیں اوران کے برے کاموں میں سے ایک یہ
ہے کہ انہوں نے اپنی جھوٹی قسموں کو اپنی جان و مال کی
حفاظت کیلئے ڈھال بنالیا ہے ،پھر اپنی حیلہ سازی سے دوسروں کو بھی اللّٰہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد کرنے اور دین ِاسلام میں داخل ہونے سے روکتے ہیں ، تو ان کے کفر اور
راہِ خدا سے روکنے کی بنا پران کے لیے آخرت میں رسوا کردینے والا عذاب
ہے۔ ان کے مال اور ان کی اولاد اللّٰہ تعالیٰ کے سامنے
انہیں کچھ کام نہ دیں گے اور قیامت کے دن
انہیں عذابِ الٰہی سے بچا نہ سکیں گے، وہ دوزخی
ہیں اور اس میں ہمیشہ رہیں گے ۔( روح البیان،المجادلۃ،تحت الآیۃ:۱۵-۱۷،۹ / ۴۰۸، خازن، المجادلۃ، تحت الآیۃ: ۱۵-۱۷، ۴ / ۲۴۲-۲۴۳، ملتقطاً)