banner image

Home ur Surah Al Muminun ayat 37 Translation Tafsir

اَلْمُؤْمِنُوْن

Al Muminun

HR Background

اِنْ هِیَ اِلَّا حَیَاتُنَا الدُّنْیَا نَمُوْتُ وَ نَحْیَا وَ مَا نَحْنُ بِمَبْعُوْثِیْنَ(37)اِنْ هُوَ اِلَّا رَجُلُ-ﰳافْتَرٰى عَلَى اللّٰهِ كَذِبًا وَّ مَا نَحْنُ لَهٗ بِمُؤْمِنِیْنَ(38)

ترجمہ: کنزالایمان وہ تو نہیں مگر ہماری دنیا کی زندگی کہ ہم مرتے جیتے ہیں اور ہمیں اٹھنا نہیں ۔ وہ تو نہیں مگر ایک مرد جس نے اللہ پر جھوٹ باندھا اور ہم اسے ماننے کے نہیں ۔ ترجمہ: کنزالعرفان زندگی تو صرف ہماری دنیا کی زندگی ہے، ہم مرتے ہیں اور جیتے ہیں اور ہم اٹھائے جانے والے نہیں ہیں ۔ یہ تو صرف ایک ایسا مرد ہے جس نے اللہ پر جھوٹ باندھاہے اور ہم اس کا یقین کرنے والے نہیں ہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اِنْ هِیَ اِلَّا حَیَاتُنَا الدُّنْیَا: زندگی تو صرف ہماری دنیا کی زندگی ہے۔} اُن سرداروں  نے مرنے کے بعد زندہ ہونے کو بہت بعید جانا اور سمجھا کہ ایسا کبھی ہونے والا ہی نہیں  اور اسی باطل خیال کی بنا پر کہنے لگے کہ زندگی تو صرف ہماری دنیا کی زندگی ہے۔ اس سے ان کا مطلب یہ تھا کہ اس دُنْیَوی زندگی کے سوا اور کوئی زندگی نہیں  صرف اتنا ہی ہے، ہم مرتے جیتے ہیں  کہ ہم میں  کوئی مرتا ہے کوئی پیدا ہوتا ہے اور ہم مرنے کے بعداٹھائے جانے والے نہیں  ہیں ۔( خازن، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۳۷، ۳ / ۳۲۵، مدارک، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۳۷، ص۷۵۷، ملتقطاً)

{اِنْ هُوَ اِلَّا رَجُلٌ: یہ تو صرف ایک مرد ہے۔} کافر سرداروں  نے اپنے رسول حضرت ہود عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے بارے میں  یہ کہا کہ وہ تو صرف ایک ایسا مرد ہے جس نے  اللہ عَزَّوَجَلَّ پر جھوٹ باندھاہے کہ اپنے آپ کو اس کا نبی بتایا اور مرنے کے بعد زندہ کئے جانے کی خبر دی اور ہم اس کی بات کا یقین کرنے والے نہیں  ہیں ۔( مدارک، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۳۸، ص۷۵۷)