banner image

Home ur Surah Al Muminun ayat 41 Translation Tafsir

اَلْمُؤْمِنُوْن

Al Muminun

HR Background

قَالَ رَبِّ انْصُرْنِیْ بِمَا كَذَّبُوْنِ(39)قَالَ عَمَّا قَلِیْلٍ لَّیُصْبِحُنَّ نٰدِمِیْنَ(40)فَاَخَذَتْهُمُ الصَّیْحَةُ بِالْحَقِّ فَجَعَلْنٰهُمْ غُثَآءًۚ-فَبُعْدًا لِّلْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ(41)

ترجمہ: کنزالایمان عرض کی کہ اے میرے رب میری مدد فرما اس پر کہ انہوں نے مجھے جھٹلایا۔ اللہ نے فرمایا کچھ دیر جاتی ہے کہ یہ صبح کریں گے پچتاتے ہوئے۔ تو انہیں آلیا سچی چنگھاڑ نے تو ہم نے انہیں گھاس کوڑا کردیا تو دُور ہوں ظالم لوگ۔ ترجمہ: کنزالعرفان عرض کی: اے میرے رب !میری مدد فرماکیونکہ انہوں نے مجھے جھٹلایاہے۔ اللہ نے فرمایا: تھوڑی دیر میں یہ پچھتانے والے ہوجائیں گے۔ تو سچی چنگھاڑ نے انہیں پکڑ لیا تو ہم نے انہیں سوکھی گھاس کوڑا بنادیا تو ظالم لوگوں کیلئے دوری ہو۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{قَالَ: عرض کی۔} جب حضرت ہود عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو اُن کے ایمان لانے کی امید نہ رہی اور انہوں  نے دیکھا کہ قوم انتہائی سرکشی پر ہے تو اُن کے خلاف دعا کی اور بارگاہِ الٰہی میں  عرض کی: اے میرے رب! عَزَّوَجَلَّ، میری مدد فرما اور انہیں  ہلاک کر دے کیونکہ انہوں  نے مجھے جھٹلایاہے اور وہ اسی پر قائم ہیں ۔( ابوسعود، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۳۹، ۴ / ۴۸)

{ قَالَ:  اللہ نے فرمایا۔}  اللہ تعالیٰ نے حضرت ہود عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی دعا قبول فرمائی اور ان سے ارشاد فرمایا کہ یہ لوگ تھوڑی دیر میں  جب  اللہ تعالیٰ کا عذاب دیکھیں  گے تو یہ اپنے کفر اور تکذیب پر پچھتانے والے ہوجائیں  گے۔( مدارک، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۴۰، ص۷۵۷)

{فَاَخَذَتْهُمُ الصَّیْحَةُ بِالْحَقِّ: تو سچی چیخ نے انہیں  پکڑ لیا۔} آیت کا خلاصۂ کلام یہ ہے کہ حضرت ہود عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَ السَّلَام کی قوم کے لوگ عذاب اور ہلاکت میں  گرفتار کئے گئے اور وہ ہلاک ہو کر گھاس کوڑے کی طرح ہوگئے تو انبیاء کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی تکذیب کرنے والے ظالم لوگوں  کے لئے خدا کی رحمت سے دوری ہے۔( خازن، المؤمنون، تحت الآیۃ:۴۱، ۳ / ۳۲۵، روح البیان، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۴۱، ۶ / ۸۳، ملتقطاً)