banner image

Home ur Surah Al Muminun ayat 44 Translation Tafsir

اَلْمُؤْمِنُوْن

Al Muminun

HR Background

ثُمَّ اَرْسَلْنَا رُسُلَنَا تَتْرَاؕ-كُلَّمَا جَآءَ اُمَّةً رَّسُوْلُهَا كَذَّبُوْهُ فَاَتْبَعْنَا بَعْضَهُمْ بَعْضًا وَّ جَعَلْنٰهُمْ اَحَادِیْثَۚ-فَبُعْدًا لِّقَوْمٍ لَّا یُؤْمِنُوْنَ(44)

ترجمہ: کنزالایمان پھر ہم نے اپنے رسول بھیجے ایک پیچھے دوسرا جب کسی اُمت کے پاس اس کا رسول آیا انہوں نے اسے جھٹلایا تو ہم نے اگلوں سے پچھلے ملادئیے اور انہیں کہانیاں کر ڈالا تو دُور ہوں وہ لوگ کہ ایمان نہیں لاتے۔ ترجمہ: کنزالعرفان پھر ہم نے لگاتار اپنے رسول بھیجے۔ جب کبھی کسی امت کے پاس اس کا رسول آیا توانہوں نے اسے جھٹلایا تو ہم نے ایک کو دوسرے سے ملادیا اور انہیں داستانیں بنا ڈالا تو ایمان نہ لانے والے دور ہوں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{ثُمَّ اَرْسَلْنَا رُسُلَنَا تَتْرَا: پھر ہم نے لگاتار اپنے رسول بھیجے۔} یعنی جس طرح ہم نے ایک کے بعد دوسری قوم کو پیدا کیا اسی حساب سے ہم نے ان میں  لگاتار اپنے رسول بھیجے اور جب کبھی کسی امت کے پاس اس کا رسول آیا توانہوں  نے پہلوں  کی طرح اسے جھٹلایا اور اس کی ہدایت کو نہ مانا اور اس پر ایمان نہ لائے تو ہم نے انہیں  ہلاک کرکے ایک کو دوسرے سے ملادیا اور بعد والوں  کو پہلوں  کی طرح ہلاک کردیااور انہیں  داستانیں  بنا ڈالاکہ بعد والے افسانے کی طرح ان کا حال بیان کیا کریں  اور ان کے عذاب اور ہلاکت کا بیان عبرت کا سبب ہو تو ایمان نہ لانے والے  اللہ تعالیٰ کی رحمت سے دور ہوں۔( تفسیرکبیر، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۴۴، ۸ / ۲۷۸، روح البیان، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۴۴، ۶ / ۸۴-۸۵، ملتقطاً)

جنت کی نعمتیں  پانے کا ذریعہ اور جہنم کے عذاب میں  مبتلا ہونے کا سبب :

            اس آیت سے معلوم ہوا کہ جس طرح جنت کی نعمتیں  ملنے اور جہنم کے عذاب سے نجات کا ذریعہ ایمان لانا ہے اسی طرح دنیا میں  ہلاکت اور آخرت میں  جہنم کے دردناک عذاب میں مبتلا ہونے کاسبب ایمان نہ لانا ہے، لہٰذا ہر عقل مند انسان پر لاز م ہے کہ وہ کفر کر کے اپنی جان کے ساتھ دشمنی نہ کرے بلکہ  اللہ تعالیٰ کی وحدانیّت، سیّد المرسَلین صَلَّی  اللہ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی رسالت اور تمام ضروریات ِدین پر ایمان لاکر عقلمندی کا ثبوت دے اور اپنی جان کو ہلاکت سے بچائے۔