banner image

Home ur Surah Al Muminun ayat 67 Translation Tafsir

اَلْمُؤْمِنُوْن

Al Muminun

HR Background

لَا تَجْــٴَـرُوا الْیَوْمَ۫-اِنَّكُمْ مِّنَّا لَا تُنْصَرُوْنَ(65)قَدْ كَانَتْ اٰیٰـتِیْ تُتْلٰى عَلَیْكُمْ فَكُنْتُمْ عَلٰۤى اَعْقَابِكُمْ تَنْكِصُوْنَ(66)مُسْتَكْبِرِیْنَ ﳓ بِهٖ سٰمِرًا تَهْجُرُوْنَ(67)

ترجمہ: کنزالایمان آج فریاد نہ کرو ہماری طرف سے تمہاری مدد نہ ہوگی۔ بیشک میری آیتیں تم پر پڑھی جاتی تھیں تو تم اپنی ایڑیوں کے بل الٹے پلٹتے تھے۔ خدمتِ حرم پر بڑائی مارتے ہو رات کو وہاں بیہودہ کہانیاں بکتے حق کو چھوڑے ہوئے۔ ترجمہ: کنزالعرفان آج فریاد نہ کرو، بیشک ہماری طرف سے تمہاری مدد نہیں کی جائے گی۔ بیشک میری آیات کی تمہارے سامنے تلاوت کی جاتی تھی تو تم اپنی ایڑیوں کے بل الٹے پلٹتے تھے۔ خانہ کعبہ کی خدمت پر ڈینگیں مارتے، رات کوالٹی سیدھی باتیں ہانکتے،( حق) کو چھوڑتے ہوئے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{لَا تَجْــٴَـرُوا الْیَوْمَ: آج فریاد نہ کرو۔} اس آیت اور اس کے بعد والی دو آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ کفار کی فریاد کے جواب میں  ان سے کہا گیا کہ آج فریاد نہ کرو، اس سے تمہیں  کوئی فائدہ نہ ہو گا کیونکہ بیشک ہماری طرف سے تمہاری مدد نہیں  کی جائے گی۔ (اس کی وجہ یہ ہے کہ) بے شک قرآن مجید کی آیات تمہارے سامنے تلاوت کی جاتی تھیں ، لیکن تم اپنی ایڑیوں  کے بل پلٹ جاتے تھے اور ان آیات پر ایمان نہ لاتے تھے اور تمہارا حال یہ تھاکہ تم خانہ کعبہ کی خدمت پر یہ کہتے ہوئے ڈینگیں  مارتے تھے کہ ہم حرم والے ہیں  اور بَیْتُ  اللہ کے ہمسائے ہیں ، ہم پر کوئی غالب نہ ہوگا، ہمیں  کسی کا خوف نہیں  اور کعبہ معظمہ کے گرد جمع ہو کرالٹی سیدھی باتیں  ہانکتے ہوئے رات کو وہاں  بیہودہ باتیں  کرتے تھے اور اُن باتوں  میں  اکثر قرآن پاک پر طعن کرنا، اسے جادو اور شعر کہنا، اور سیّد المرسَلین صَلَّی  اللہ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شان میں  بے جا باتیں  کہنا ہوتا تھا اورتم نبی کریم صَلَّی  اللہ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو اور مومنوں  کو نیز قرآن کریم کو چھوڑے ہوئے تھے۔( خازن، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۶۵-۶۷، ۳ / ۳۲۸، مدارک، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۶۵-۶۷، ص۷۶۰، ملتقطاً)