banner image

Home ur Surah Al Mursalat ayat 20 Translation Tafsir

اَلْمُرْسَلٰت

Al Mursalat

HR Background

اَلَمْ نَخْلُقْكُّمْ مِّنْ مَّآءٍ مَّهِیْنٍ(20)فَجَعَلْنٰهُ فِیْ قَرَارٍ مَّكِیْنٍ(21)اِلٰى قَدَرٍ مَّعْلُوْمٍ(22)فَقَدَرْنَا ﳓ فَنِعْمَ الْقٰدِرُوْنَ(23)وَیْلٌ یَّوْمَىٕذٍ لِّلْمُكَذِّبِیْنَ(24)

ترجمہ: کنزالایمان کیا ہم نے تمہیں ایک بے قدر پانی سے پیدا نہ فرمایا ۔ پھر اسے ایک محفوظ جگہ میں رکھا ۔ ایک معلوم اندازہ تک ۔ پھر ہم نے اندازہ فرمایا تو ہم کیا ہی اچھے قادر ۔ اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی۔ ترجمہ: کنزالعرفان کیا ہم نے تمہیں ایک بے قدر پانی سے پیدا نہ فرمایا؟ پھر اسے ایک محفوظ جگہ میں رکھا۔ ایک معلوم اندازے تک۔ تو ہم قادر ہیں تو ہم کیا ہی اچھے قدرت رکھنے والے ہیں ۔ اس دن جھٹلانے والوں کے لئے خرابی ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اَلَمْ نَخْلُقْكُّمْ مِّنْ مَّآءٍ مَّهِیْنٍ: کیا ہم نے تمہیں  ایک بے قدر پانی سے پیدا نہ فرمایا؟} اس آیت اور ا س کے بعد والی تین آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ اے لوگو!اللّٰہ تعالیٰ نے تمہیں  ایک بے قدر پانی سے پیدا فرمایا اور وہ پانی نطفہ ہے، پھر اس پانی کو ایک محفوظ جگہ میں  رکھا اور وہ جگہ ماں  کا رحم ہے اور اس پانی کوماں  کے رحم میں  ایک معلوم اندازے تک رکھا اور وہ معلوم اندازہ ولادت کا وقت ہے جسے اللّٰہ تعالیٰ ہی جانتا ہے کہ وہ9مہینے ہے یا اس سے کم زیادہ تو اللّٰہ تعالیٰ نے اس پانی سے ماں  کے رحم میں  تمہاری تخلیق کے مراحل کا (حَتمی) اندازہ فرمایا اور وہ (حتمی) اندازہ فرمانے پر کیا ہی اچھا قادر ہے۔( خازن،المرسلات،تحت الآیۃ: ۲۰-۲۳، ۴ / ۳۴۴، روح البیان، المرسلات، تحت الآیۃ: ۲۰-۲۳، ۱۰ / ۲۸۵، جلالین مع جمل، المرسلات، تحت الآیۃ: ۲۰-۲۳، ۸ / ۲۰۵، ملتقطاً)

{وَیْلٌ یَّوْمَىٕذٍ لِّلْمُكَذِّبِیْنَ: اس دن جھٹلانے والوں  کے لئے خرابی ہے۔} یعنی قیامت کے دن ان لوگوں  کے لئے خرابی ہے جنہوں  نے اپنے پہلی بار پیدا کئے جانے کو دیکھنے کے باوجود دوسری بار پیدا کئے جانے کا انکار کر دیا۔( تفسیر سمرقندی، المرسلات، تحت الآیۃ: ۲۴، ۴ / ۴۳۶)