banner image

Home ur Surah Al Qadr ayat 3 Translation Tafsir

اَلْقَدْر

Al Qadr

HR Background

وَ مَاۤ اَدْرٰىكَ مَا لَیْلَةُ الْقَدْرِﭤ(2)لَیْلَةُ الْقَدْرِ ﳔ خَیْرٌ مِّنْ اَلْفِ شَهْرٍ(3)

ترجمہ: کنزالایمان اور تم نے کیا جانا کیا شبِ قدر۔ شبِ قدر ہزار مہینوں سے بہتر۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور تجھے کیا معلوم کہ شب ِ قدرکیا ہے؟ شب ِ قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{لَیْلَةُ الْقَدْرِ ﳔ خَیْرٌ مِّنْ اَلْفِ شَهْرٍ: شبِ قدر ہزار مہینوں  سے بہتر ہے۔} یہاں  سے شبِ قدر کے عظیم فضائل بیان کئے جا رہے ہیں  ،چنانچہ شبِ قدر کی ایک فضیلت یہ ہے کہ شب ِ قدر ان ہزار مہینوں  سے بہتر ہے جو شبِ قدر سے خالی ہوں  اور اس ایک رات میں  نیک عمل کرنا ہزار راتوں  کے عمل سے بہتر ہے۔( خازن، القدر، تحت الآیۃ:۳، ۴ / ۳۹۷، مدارک، القدر، تحت الآیۃ: ۳، ص۱۳۶۴، ملتقطاً)

ہزار مہینوں  سے بہترایک رات:

           حضرت مجاہد رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  سے مروی ہے کہ نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ نے بنی اسرائیل کے ایک شخص کا ذکر فرمایا جس نے ایک ہزار مہینے راہِ خدا  عَزَّوَجَلَّ میں  جہاد کیا ،مسلمانوں  کو اس سے تعجب ہوا تو اللّٰہ تعالیٰ نے یہ آیات نازل فرمائیں :

’’ اِنَّاۤ اَنْزَلْنٰهُ فِیْ لَیْلَةِ الْقَدْرِ ۖ(۱) وَ مَاۤ اَدْرٰىكَ مَا لَیْلَةُ الْقَدْرِؕ(۲) لَیْلَةُ الْقَدْرِ ﳔ خَیْرٌ مِّنْ اَلْفِ شَهْرٍ ‘‘

ترجمۂ کنزُالعِرفان: بیشک ہم نے اس قرآن کو شبِ قدر میں  نازل کیا۔اور تجھے کیا معلوم کہ شبِ قدرکیا ہے؟شبِ قدر ہزار مہینوں  سے بہتر ہے۔( سنن الکبری للبیہقی، کتاب الصیام، باب فضل لیلۃ القدر، ۴ / ۵۰۵، الحدیث: ۸۵۲۲)

            حضرت انس بن مالک رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ نے ارشاد فرمایا’’اللّٰہ تعالیٰ نے میری امت کو شبِ قدر کا تحفہ عطا فرمایا اور ان سے پہلے اور کسی کو یہ رات عطا نہیں  فرمائی ۔( مسند فردوس، باب الالف، ۱ / ۱۷۳، الحدیث: ۶۴۷)

            مفتی نعیم الدین مراد آبادی رَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں  ’’یہ اللّٰہ تعالیٰ کا اپنے حبیب (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِوَ اٰلِہٖ وَسَلَّمَ) پر کرم ہے کہ آپ (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ) کے اُمتی شبِ قدر کی ایک رات عبادت کریں  تو ان کا ثواب پچھلی اُمت کے ہزار ماہ عبادت کرنے والوں  سے زیادہ ہو۔(خزائن العرفان، القدر، تحت الآیۃ: ۳، ص۱۱۱۳)

             اور مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں ’’ اس آیت سے دو فائدے حاصل ہوئے، ایک یہ کہ بزرگ چیزوں  سے نسبت بڑی ہی مفید ہے کہ شبِ قدر کی یہ فضیلت قرآن کی نسبت سے ہے، اصحابِ کہف کے کتے کو ان بزرگوں  سے منسوب ہو کر دائمی زندگی، عزت نصیب ہوئی، دوسرا یہ کہ تمام آسمانی کتابوں  سے قرآن شریف افضل ہے کیونکہ تورات و انجیل کی تاریخِ نزول کو یہ عظمت نہ ملی۔( نور العرفان، القدر، تحت الآیۃ: ۳، ص۹۹۰)