Home ≫ ur ≫ Surah Al Qamar ≫ ayat 55 ≫ Translation ≫ Tafsir
اِنَّ الْمُتَّقِیْنَ فِیْ جَنّٰتٍ وَّ نَهَرٍ(54)فِیْ مَقْعَدِ صِدْقٍ عِنْدَ مَلِیْكٍ مُّقْتَدِرٍ(55)
تفسیر: صراط الجنان
{اِنَّ الْمُتَّقِیْنَ: بیشک پرہیزگار لوگ۔}اس
آیت اور ا س کے بعد والی آیت میں مُتّقی لوگوں کی جزاء بیان کی گئی ہے کہ بے شک
وہ لوگ جو کفر اور گناہوں سے بچے رہے ،وہ ایسے عظیم الشّان باغوں میں ہوں گے جن
میں موجود نعمتوں اور ان لوگوں کے لئے تیار کی گئی چیزوں کے اوصاف بیان سے باہر
ہیں اسی طرح ان کے باغوں اور گھروں میں پانی، شراب، شہد اور دودھ کی نہریں ہوں گی
اور وہ عظیم قدرت والے بادشاہ کی بارگاہ کے مُقَرّب ہوں گے۔(روح البیان، القمر، تحت الآیۃ: ۵۴-۵۵، ۹ / ۲۸۵، ملخصاً)
جو باغ اور نہریں مُتّقی
لوگوں کے لئے تیار کی گئی ہیں ان کا حال بیان کرتے ہوئے ایک اور مقام پر اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتاہے:
’’مَثَلُ الْجَنَّةِ
الَّتِیْ وُعِدَ الْمُتَّقُوْنَؕ-فِیْهَاۤ اَنْهٰرٌ مِّنْ مَّآءٍ غَیْرِ
اٰسِنٍۚ-وَ اَنْهٰرٌ مِّنْ لَّبَنٍ لَّمْ یَتَغَیَّرْ طَعْمُهٗۚ-وَ اَنْهٰرٌ مِّنْ
خَمْرٍ لَّذَّةٍ لِّلشّٰرِبِیْنَ ﳛ وَ اَنْهٰرٌ مِّنْ عَسَلٍ مُّصَفًّىؕ-وَ لَهُمْ
فِیْهَا مِنْ كُلِّ الثَّمَرٰتِ وَ مَغْفِرَةٌ مِّنْ رَّبِّهِمْ‘‘(سورہ محمد:۱۵)
ترجمۂ کنزُالعِرفان: اس جنت کا حال جس کا پرہیزگاروںسے وعدہ کیا گیا
ہے یہ ہے کہ اس میں خراب نہ ہونے والے پانی کی نہریں ہیں اور ایسے
دودھ کی نہریں ہیں جس کا مزہ نہبدلے اور ایسی شراب کی نہریں ہیں جو پینے والوں کیلئے
سراسرلذت ہے اور صاف شفاف شہد کی نہریں ہیں اور ان کے لیے اس میں ہر قسم کے پھل
اوران کے رب کی طرف سے مغفرت ہے ۔