banner image

Home ur Surah Al Qasas ayat 3 Translation Tafsir

اَلْقَصَص

Al Qasas

HR Background

نَتْلُوْا عَلَیْكَ مِنْ نَّبَاِ مُوْسٰى وَ فِرْعَوْنَ بِالْحَقِّ لِقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ(3)

ترجمہ: کنزالایمان ہم تم پر پڑھیں موسیٰ اور فرعون کی سچی خبر ان لوگوں کے لیے جو ایمان رکھتے ہیں ۔ ترجمہ: کنزالعرفان ہم تمہارے سامنے حق کے ساتھ موسیٰ اور فرعون کی خبرپڑھتے ہیں ان لوگوں کے لیے جو ایمان رکھتے ہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{نَتْلُوْا عَلَیْكَ مِنْ نَّبَاِ: ہم تمہارے سامنے خبرپڑھتے ہیں ۔} ارشاد فرمایا کہ اے پیارے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، ہم آپ کے سامنے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور فرعون کی سچی خبر ان لوگوں  کے لئے پڑھتے ہیں  جو ایمان رکھتے ہیں  ۔یہاں  ایمان والوں  کا بطورِ خاص اس لئے ذکر کیا گیا کہ یہی ان واقعات سے حاصل ہونے والی نصیحت کو قبول کرتے ہیں  ۔نیز یاد رہے کہ ا س سورت سے پہلے 19سورتوں  میں  حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا واقعہ ذکر ہو چکا ہے اور اس سورت کے بعد مزید 17سورتوں  میں  آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا واقعہ مذکور ہے۔اتنی کثرت سے آپ کا واقعہ ذکر کرنے کی ایک وجہ یہ بیان کی گئی ہے کہ اس میں  حضور پُر نور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نبوت کی خاص دلیل تھی کیونکہ آپ بغیر پڑھے اور تاریخ دانوں  کے پاس بیٹھے بغیرایسے سچے واقعات بیان کر رہے تھے اور یہ وحی کے بغیر ممکن نہیں ۔ دوسری وجہ یہ بیان کی گئی ہے کہ عرب میں  حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور فرعون کے واقعات خاص و عام میں  بہت مشہور تھے ، اور ان واقعات میں  بنی اسرائیل نے بہت سی غلط باتیں  ملا دی تھیں ، اس لئے اللہ تعالیٰ نے یہ واقعات قرآن کریم میں  جگہ جگہ مختلف طریقوں  سے بیان کئے تاکہ اس کے غلط اور صحیح پہلو ایک دوسرے سے ممتاز ہو جائیں ۔