banner image

Home ur Surah Al Qasas ayat 77 Translation Tafsir

اَلْقَصَص

Al Qasas

HR Background

وَ ابْتَغِ فِیْمَاۤ اٰتٰىكَ اللّٰهُ الدَّارَ الْاٰخِرَةَ وَ لَا تَنْسَ نَصِیْبَكَ مِنَ الدُّنْیَا وَ اَحْسِنْ كَمَاۤ اَحْسَنَ اللّٰهُ اِلَیْكَ وَ لَا تَبْغِ الْفَسَادَ فِی الْاَرْضِؕ-اِنَّ اللّٰهَ لَا یُحِبُّ الْمُفْسِدِیْنَ(77)

ترجمہ: کنزالایمان اور جو مال تجھے الله نے دیا ہے اس سے آخرت کا گھر طلب کر اور دنیا میں اپنا حصہ نہ بھول اور احسان کر جیسا الله نے تجھ پر احسان کیا اور زمین میں فساد نہ چاہ بے شک الله فسادیوں کو دوست نہیں رکھتا۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور جو مال تجھے الله نے دیا ہے اس کے ذریعے آخرت کا گھر طلب کر اور دنیا سے اپنا حصہ نہ بھول اور احسان کر جیسا الله نے تجھ پر احسان کیا اور زمین میں فساد نہ کر، بے شک الله فسادیوں کو پسند نہیں کرتا۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ لَا تَنْسَ نَصِیْبَكَ مِنَ الدُّنْیَا: اور دنیا سے اپنا حصہ نہ بھول۔} آیت کے اس حصے کی تفسیر میں  یہ بھی کہا گیا ہے کہ اے قارون! تواپنی صحت ، قوت ، جوانی اور دولت کو نہ بھول بلکہ تجھے ان کے ساتھ آخرت طلب کرنی چاہئے۔( خازن، القصص، تحت الآیۃ: ۷۷، ۳ / ۴۴۰)

پانچ چیزوں  کو پانچ سے پہلے غنیمت سمجھیں :

            اس سے معلوم ہو اکہ انسان کو اپنی صحت،قوت جوانی اور دولت اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں  استعمال کر کے ضائع نہیں  کرنی چاہئے بلکہ انہیں  اللہ تعالیٰ کی اطاعت و فرمانبرداری میں  استعمال کرنا چاہئے اور اللہ تعالیٰ کی ان نعمتوں  کے ذریعے اپنی آخرت کو سنوارنے کی کوشش کرنی چاہئے ۔حضرت عبد اللہ بن عباس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتے ہیں : ’’سیّد المرسَلین صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ایک شخص کو نصیحت کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: ’’پانچ چیزوں  کو پانچ سے پہلے غنیمت سمجھو۔(1) جوانی کو بڑھاپے سے پہلے ،(2) تندرستی کو بیماری سے پہلے ،(3)دولت مندی کو ناداری سے پہلے ،(4) فراغت کو مصروفیت سے پہلے ، (5)زندگی کو موت سے پہلے۔( مستدرک، کتاب الرقاق، نعمتان مغبون فیہما کثیر من الناس۔۔۔ الخ، ۵ / ۴۳۵، الحدیث: ۷۹۱۶)