banner image

Home ur Surah Al Waqiah ayat 35 Translation Tafsir

اَلْوَاقِعَة

Al Waqiah

HR Background

اِنَّاۤ اَنْشَاْنٰهُنَّ اِنْشَآءً(35)فَجَعَلْنٰهُنَّ اَبْكَارًا(36)عُرُبًا اَتْرَابًا(37)لِّاَصْحٰبِ الْیَمِیْنِﭤ(38)

ترجمہ: کنزالایمان بیشک ہم نے ان عورتوں کو اچھی اُٹھان اُٹھایا ۔ تو انہیں بنایا کنواریاں اپنے شوہر پر پیاریاں ۔ اُنہیں پیار دِلاتیاں ایک عمر والیاں ۔ د ہنی طرف والوں کے لیے ۔ ترجمہ: کنزالعرفان بیشک ہم نے ان جنتی عورتوں کو ایک خاص انداز سے پیدا کیا ۔ توہم نے انہیں کنواریاں بنایا ۔ محبت کرنے والیاں ،سب ایک عمر والیاں ۔ دائیں جانب والوں کے لیے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{ اِنَّاۤ اَنْشَاْنٰهُنَّ اِنْشَآءً: بیشک ہم نے ان جنتی عورتوں  کو ایک خاص انداز سے پیدا کیا۔} اس آیت اور اس کے بعد والی دو آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ بیشک ہم نے ان جنتی عورتوں  کو ایک خاص انداز سے پیدا کیا توہم نے انہیں  ایسی کنواریاں  بنایا کہ جب بھی ان کے شوہر ان کے پاس جائیں  گے وہ انہیں  کنواریاں  ہی پائیں  گے اور وہ عورتیں  اپنے شوہروں  سے بے پناہ محبت کرنے والیاں  ہیں  اور ان سب کی عمر بھی ایک ہو گی کہ 33سال کی جوان ہوں  گی،اسی طرح ان کے شوہر بھی جوان ہوں  گے اور یہ جوانی ہمیشہ قائم رہنے والی ہو گی۔( مدارک، الواقعۃ، تحت الآیۃ: ۳۵-۳۷، ص ۱۲۰۰، ملخصاً)

            بعض مفسرین کے نزدیک ان عورتوں  سے دنیا کی عورتیں  مراد ہیں  اور بعض مفسرین کے نزدیک ان سے مراد حوریں  ہیں ۔ (صاوی، الواقعۃ، تحت الآیۃ: ۳۵، ۶ / ۲۰۹۱)

 کوئی بوڑھی عورت جنت میں  نہ جائے گی:

            یہاں  ہم اسی آیت سے متعلق ایک دلچسپ روایت ذکر کرتے ہیں  ، چنانچہ حضرت انس بن مالک رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُسے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں  کہ نبی اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ایک بوڑھی عورت سے فرمایا کہ جنت میں  کوئی بوڑھی عورت نہ جائے گی۔انہوں  نے(پریشان ہو کر) عرض کی : تو پھر ان کا کیا بنے گا ؟ (حالانکہ)وہ عورت قرآن پڑھاکرتی تھی۔تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا’’ کیا تم نے قرآن میں  یہ نہیں  پڑھا کہ

’’ اِنَّاۤ اَنْشَاْنٰهُنَّ اِنْشَآءًۙ(۳۵) فَجَعَلْنٰهُنَّ اَبْكَارًا‘‘

ترجمۂ کنزُالعِرفان: بیشک ہم نے ان جنتی عورتوں  کو ایک خاص انداز سے پیدا کیا۔توہم نے انہیں  کنواریاں  بنایا۔( مشکاۃ المصابیح، کتاب الآداب، باب المزاح، الفصل الثانی، ۲ / ۲۰۰، الحدیث: ۴۸۸۸)

{ لِاَصْحٰبِ الْیَمِیْنِ: دائیں  جانب والوں  کے لیے۔}اس آیت کی ایک تفسیر یہ ہے کہ ہم نے ان عورتوں  کو دائیں  جانب والوں  کے لئے پیدا کیا اور ایک تفسیر یہ ہے کہ جو نعمتیں  بیان کی گئیں  یہ ان لوگوں  کے لئے ہیں  جو دائیں  جانب والے ہیں ۔ (خازن،الواقعۃ، تحت الآیۃ: ۳۸، ۴ / ۲۱۹)