Home ≫ ur ≫ Surah Al Waqiah ≫ ayat 49 ≫ Translation ≫ Tafsir
قُلْ اِنَّ الْاَوَّلِیْنَ وَ الْاٰخِرِیْنَ(49)لَمَجْمُوْعُوْنَ ﳔ اِلٰى مِیْقَاتِ یَوْمٍ مَّعْلُوْمٍ(50)ثُمَّ اِنَّكُمْ اَیُّهَا الضَّآلُّوْنَ الْمُكَذِّبُوْنَ(51)لَاٰكِلُوْنَ مِنْ شَجَرٍ مِّنْ زَقُّوْمٍ(52)فَمَالِــٴُـوْنَ مِنْهَا الْبُطُوْنَ(53)فَشٰرِبُوْنَ عَلَیْهِ مِنَ الْحَمِیْمِ(54)فَشٰرِبُوْنَ شُرْبَ الْهِیْمِﭤ(55)هٰذَا نُزُلُهُمْ یَوْمَ الدِّیْنِﭤ(56)
تفسیر: صراط الجنان
{ قُلْ:تم فرماؤ۔}یہاں سے اللہ تعالیٰ نے ان کا رد فرمایا
ہے،چنانچہ اس آیت اور ا س کے بعد والی 7 آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ
وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ،آپ فرما دیں کہ تم
سے پہلے اور بعد والے لوگ جن میں تم اور تمہارے باپ دادا بھی شامل
ہیں ،یہ سب ضرور مرنے کے بعدایک مُعیّن دن کے وقت پر اکٹھے کیے
جائیں گے اور وہ قیامت کا دن ہے،پھر اے راہِ حق سے بہکنے والو اور حق
کو جھٹلانے والو! بیشک تم جب دوبارہ زندہ کئے جاؤ گے اور حساب کے بعد جہنم
میں داخل ہو جاؤ گے تو ضرور زَقّوم نام کے کانٹے دار ، کڑوے درخت
میں سے کھاؤ گے،اور صرف ا سے کھانا ہی تمہارے لئے کافی نہ ہو گا بلکہ
بھوک کی شدّت کی وجہ سے تم اس سے پیٹ بھرو گے،پھر جب زقوم کھانے کے بعد تم پر پیاس
کا غلبہ ہو گاتو کَھولتا ہوا پانی عام طریقے سے نہیں بلکہ ایسے پیو گے
جیسے سخت پیاسے اونٹ پیتے ہیں ۔مراد یہ ہے کہ ان پر ایسی بھوک مُسَلّط کی جائے گی
کہ وہ مجبورہو کرجہنم کا جلتا تھوہڑ کھائیں گے ،پھر جب اُس سے پیٹ
بھرلیں گے تو اُن پر پیاس مُسَلّط کی جائے گی جس سے مجبورہو کر ایسا کَھولتا
ہوا پانی پئیں گے جو ان کی آنتیں کاٹ ڈالے گا۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے کہ جو ذکر کیا انصاف کے دن یہ ان کی مہمانی ہے۔( روح البیان، الواقعۃ، تحت الآیۃ: ۴۹-۵۶، ۹ / ۳۲۹-۳۳۰)