banner image

Home ur Surah Al Yusuf ayat 17 Translation Tafsir

يُوْسُف

Yusuf

HR Background

قَالُوْا یٰۤاَبَانَاۤ اِنَّا ذَهَبْنَا نَسْتَبِقُ وَ تَرَكْنَا یُوْسُفَ عِنْدَ مَتَاعِنَا فَاَكَلَهُ الذِّئْبُۚ-وَ مَاۤ اَنْتَ بِمُؤْمِنٍ لَّنَا وَ لَوْ كُنَّا صٰدِقِیْنَ(17)

ترجمہ: کنزالایمان بولے اے ہمارے باپ ہم دوڑ کرتے نکل گئے اور یوسف کو اپنے اسباب کے پاس چھوڑا تو اسے بھیڑیا کھا گیا اور آپ کسی طرح ہمارا یقین نہ کریں گے اگرچہ ہم سچے ہوں۔ ترجمہ: کنزالعرفان کہنے لگے: اے ہمارے باپ ! ہم دوڑکا مقابلہ کرتے (دور)چلے گئے اور یوسف کو اپنے سامان کے پاس چھوڑ دیا تو اسے بھیڑیا کھا گیا اور آپ کسی طرح ہمارا یقین نہ کریں گے اگرچہ ہم سچے ہوں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{قَالُوْا:کہنے لگے۔} حضرت یعقوب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے پوچھنے پر انہوں نے جوا ب دیا ’’اے ہمارے باپ ہم آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ دوڑ لگا رہے تھے کہ ہم میں سے کون آگے نکلتا ہے، اس دوڑ کے چکر میں ہم دور نکل گئے اور یوسف کو اپنے سامان کے پاس چھوڑ دیا تھا، اسی دوران جب ہم یوسف سے غافل ہوئے تو اسے بھیڑیا کھا گیا اور ہمیں علم ہے کہ آپ حضرت یوسف عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام سے شدید محبت کی وجہ سے کسی طرح ہمارا یقین نہ کریں گے اگرچہ ہم سچے ہوں اور ہمارے ساتھ کوئی گواہ ہے نہ کوئی ایسی دلیل و علامت ہے جس سے ہماری سچائی ثابت ہو۔ (خازن، یوسف، تحت الآیۃ: ۱۷، ۳ / ۹، ملخصاً)