banner image

Home ur Surah Al Yusuf ayat 7 Translation Tafsir

يُوْسُف

Yusuf

HR Background

لَقَدْ كَانَ فِیْ یُوْسُفَ وَ اِخْوَتِهٖۤ اٰیٰتٌ لِّلسَّآىٕلِیْنَ(7)

ترجمہ: کنزالایمان بیشک یوسف اور اس کے بھائیوں میں پوچھنے والوں کے لیے نشانیاں ہیں۔ ترجمہ: کنزالعرفان بیشک یوسف اور اس کے بھائیوں (کے واقعے) میں پوچھنے والوں کے لیے نشانیاں ہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{لَقَدْ:بیشک۔} یعنی بے شک حضرت یوسف عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کے بھائیوں کے واقعے میں پوچھنے والوں کے لئے عظیم الشان نشانیاں ہیں جو اللہ تعالیٰ کی قدرت ِقاہرہ پر دلالت کرتی ہیں۔ (ابوسعود، یوسف، تحت الآیۃ: ۷، ۳ / ۸۲)

آیت’’ لَقَدْ كَانَ فِیْ یُوْسُفَ وَ اِخْوَتِهٖۤ‘‘ سے متعلق دو باتیں :

            اس آیت کے تعلق سے دو باتیں قابلِ ذکر ہیں

(1)… حضرت یعقوب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی پہلی بیوی لِیَا بنتِ لَیَان آپ کے ماموں کی بیٹی ہیں ، ان سے آپ کے 6 فرزند ہوئے (1) رُوْبِیلْ، (2) شمعون، (3) لاوِی ، (4) یہوذا (یا،یہودا)، (5) زبولون، (6) یَشْجُرْ جبکہ چار بیٹے (7) دَانْ، (8) نَفْتَالی، (9) جادْ، (10) آشر، دوسری دو بیویوں زلفہ اور بلہہ سے ہوئے۔ لیا کے انتقال کے بعد حضرت یعقوب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے ان کی بہن راحیل سے نکاح فرمایا ان سے دو فرزند ہوئے (11) حضرت یوسف عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور (12) بنیامین ۔ یہ حضرت یعقوب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے بارہ صاحب زادے ہیں انہیں کو اَسباط کہتے ہیں۔

(2)…آیت میں سائلین یعنی پوچھنے والوں سے وہ یہودی مراد ہیں جنہوں نے رسولِ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے حضرت یوسف عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا حال اور حضرت یعقوب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی اولاد کے خطّۂ کنعان سے سرزمینِ مصر کی طرف منتقل ہونے کا سبب دریافت کیا تھا، جب سرکارِ دوعالَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حضرت یوسف عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے حالات بیان فرمائے اور یہود یوں نے ان کو توریت کے مطابق پایا تو انہیں حیرت ہوئی کہ نبی اکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے کتابیں پڑھنے اور علماء کی مجلسوں میں بیٹھنے اور کسی سے کچھ سیکھنے کے بغیر اس قدر صحیح واقعات کیسے بیان فرمائے۔ یہ ا س بات کی دلیل ہے کہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ضرور نبی ہیں اور قرآنِ پاک ضرور اللہ تعالیٰ کی وحی ہے اوراللہ تعالیٰ نے آپ کو قُدسی علم سے مشرف فرمایا علاوہ بریں اس واقعہ میں بہت سی عبرتیں ، نصیحتیں اور حکمتیں ہیں۔ (خازن، یوسف، تحت الآیۃ: ۷، ۳ / ۵)