Home ≫ ur ≫ Surah An Nahl ≫ ayat 100 ≫ Translation ≫ Tafsir
فَاِذَا قَرَاْتَ الْقُرْاٰنَ فَاسْتَعِذْ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ(98)اِنَّهٗ لَیْسَ لَهٗ سُلْطٰنٌ عَلَى الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَلٰى رَبِّهِمْ یَتَوَكَّلُوْنَ(99)اِنَّمَا سُلْطٰنُهٗ عَلَى الَّذِیْنَ یَتَوَلَّوْنَهٗ وَ الَّذِیْنَ هُمْ بِهٖ مُشْرِكُوْنَ(100)
تفسیر: صراط الجنان
{فَاِذَا قَرَاْتَ الْقُرْاٰنَ:تو جب تم قرآن پڑھنے لگو۔} یعنی قرآنِ کریم کی تلاوت شروع کرتے وقت اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمْ پڑھو۔ یہ مستحب ہے۔( جلالین مع صاوی، النحل، تحت الآیۃ: ۹۷، ۳ / ۱۰۹۰)
نوٹ:یاد رہے کہ تَعَوُّذْ کے مسائل سورۂ فاتحہ کی تفسیر میں گزر چکے ہیں ۔
{اِنَّهٗ لَیْسَ لَهٗ سُلْطٰنٌ:بیشک اسے کوئی قابو نہیں ۔} یعنی شیطان کو ان لوگوں پر تَسَلُّط حاصل نہیں جو ایمان لائے اور وہ اپنے رب ہی پر بھروسہ کرتے ہیں لہٰذا اللّٰہ تعالیٰ پر توکل کرنے والے مومن شیطانی وسوسے قبول نہیں کرتے یعنی اگرچہ شیطان کوشش بھی کرے تو اسے کامیابی نہیں ملتی ۔
{اِنَّمَا سُلْطٰنُهٗ:اس کا قابو تو انہیں پر ہے۔} یعنی شیطان کو ان لوگوں پر تسلط حاصل ہے جو اسے اپنا دوست بناتے ہیں اور اس کے وسوسوں کی پیروی کرتے ہیں اور وہ شیطان کے وسوسوں کی وجہ سے مختلف چیزوں کو اللّٰہ تعالیٰ کا شریک بنا لیتے ہیں ۔( مدارک، النحل، تحت الآیۃ: ۱۰۰، ص۶۰۸، ملخصاً)اس سے معلوم ہوا کہ شیطان کوئی زور زبردستی نہیں کرتا بلکہ جو خود ہی اس کی طرف مائل ہوتا ہے اور اسے دوست بناتا ہے وہی اس کا اثر قبول کرتا ہے۔