Home ≫ ur ≫ Surah An Najm ≫ ayat 30 ≫ Translation ≫ Tafsir
ذٰلِكَ مَبْلَغُهُمْ مِّنَ الْعِلْمِؕ-اِنَّ رَبَّكَ هُوَ اَعْلَمُ بِمَنْ ضَلَّ عَنْ سَبِیْلِهٖۙ-وَ هُوَ اَعْلَمُ بِمَنِ اهْتَدٰى(30)
تفسیر: صراط الجنان
{ ذٰلِكَ
مَبْلَغُهُمْ مِّنَ الْعِلْمِ: یہ ان کے علم کی انتہاء ہے۔} اس آیت کا ایک معنی یہ ہے کہ وہ کفار اس
قدر کم عقل اور کم علم ہیں کہ انہوں نے آخرت پر دنیا کو ترجیح دے
دی ہے۔ دوسرا معنی یہ ہے کہ اُن کے علم کی انتہا و ہم اورگمان
ہیں جو انہوں نے باند ھ رکھے ہیں کہ (مَعَاذَاللہ) فرشتے خدا کی بیٹیاں ہیں ،وہ ان کی شفاعت
کریں گے اور اس باطل وہم پر بھروسہ کرکے اُنہوں نے ایمان اور
قرآن کی پرواہ نہ کی۔( خازن، النجم، تحت
الآیۃ: ۳۰، ۴ / ۱۹۶)
اسی
طرح ایک اور مقام پر کفار کے علم کی حد بیان کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:
’’ یَعْلَمُوْنَ
ظَاهِرًا مِّنَ الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا ۚۖ-وَ هُمْ عَنِ الْاٰخِرَةِ هُمْ
غٰفِلُوْنَ‘‘(روم:۷)
ترجمۂ کنزُالعِرفان: آنکھوں کے سامنے کی دنیوی زندگی کو
جانتے ہیں اور وہ آخرت سے بالکل غافل ہیں ۔