Home ≫ ur ≫ Surah An Najm ≫ ayat 56 ≫ Translation ≫ Tafsir
هٰذَا نَذِیْرٌ مِّنَ النُّذُرِ الْاُوْلٰى(56)اَزِفَتِ الْاٰزِفَةُ(57)لَیْسَ لَهَا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ كَاشِفَةٌﭤ(58)
تفسیر: صراط الجنان
{ هٰذَا نَذِیْرٌ: یہ ایک ڈر سنانے والے ہیں ۔} یعنی اے لوگو! جس طرح پہلے ڈر سنانے والے اپنی قوموں کی طرف رسول بنا کر بھیجے گئے تھے اسی طرح تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ بھی ایک ڈر سنانے والے عظیم رسول ہیں جو تمہاری طرف بھیجے گئے ہیں ۔( خازن، النجم، تحت الآیۃ: ۵۶، ۴ / ۲۰۱)
{ اَزِفَتِ الْاٰزِفَةُ: قریب آنے والی قریب آگئی۔} اس آیت اور ا س کے بعد والی آیت کی ایک تفسیر یہ ہے کہ قیامت قریب آ چکی ہے اور جب قیامت قائم ہونے کا وقت آئے گا تو اسے اللہ تعالیٰ ہی ظاہر فرمائے گا۔اسی سے متعلق ایک اور مقام پر اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
’’ یَسْــٴَـلُوْنَكَ عَنِ السَّاعَةِ اَیَّانَ مُرْسٰىهَاؕ-قُلْ اِنَّمَا عِلْمُهَا عِنْدَ رَبِّیْۚ-لَا یُجَلِّیْهَا لِوَقْتِهَاۤ اِلَّا هُوَ ﲪ ثَقُلَتْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِؕ-لَا تَاْتِیْكُمْ اِلَّا بَغْتَةً‘‘(اعراف:۱۸۷)
ترجمۂ کنزُالعِرفان: آپ سے قیامت کے متعلق سوال کرتے ہیں کہ اس کے قائم ہونے کا وقت کب ہے ؟ تم فرماؤ: اس کا علم تو میرے رب کے پاس ہے، اسے وہی اس کے وقت پر ظاہر کرے گا، وہ آسمانوں او رزمین میں بھاری پڑ رہی ہے، تم پر وہ اچانک ہی آجائے گی۔
دوسری تفسیر یہ ہے کہ قیامت قریب آ گئی ہے اور جب قیامت قائم ہو گی تو اس کی ہَولناکیوں اور شدّتوں کو اللہ تعالیٰ کے سواکوئی دور نہیں کرسکتا اور اللہ تعالیٰ انہیں دور نہ فرمائے گا۔( مدارک، النجم، تحت الآیۃ: ۵۷-۵۸، ص۱۱۸۴)