Home ≫ ur ≫ Surah An Naml ≫ ayat 15 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ لَقَدْ اٰتَیْنَا دَاوٗدَ وَ سُلَیْمٰنَ عِلْمًاۚ-وَ قَالَا الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِیْ فَضَّلَنَا عَلٰى كَثِیْرٍ مِّنْ عِبَادِهِ الْمُؤْمِنِیْنَ(15)
تفسیر: صراط الجنان
{ وَ لَقَدْ اٰتَیْنَا دَاوٗدَ وَ سُلَیْمٰنَ عِلْمًا: اور بیشک ہم نے داؤد اور سلیمان کو بڑا علم عطا فرمایا۔} یعنی ہم نے حضرت داؤد اور حضرت سلیمان عَلَیْہِمَا الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو قضا اور سیاست کا علم دیا، حضرت داؤد عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو پہاڑوں اور پرندوں کی تسبیح کا اور حضرت سلیمان عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو چوپایوں اور پرندوں کی بولی کا علم دیا۔ حضرت داؤد اور حضرت سلیمان عَلَیْہِمَا الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اس کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا: تمام تعریفیں اس اللہ تعالٰی کیلئے ہیں جس نے ہمیں نبوت و ملک عطا فرماکر، جن و اِنس اور شَیاطین کو ہمارے لئے مُسَخّر کرکے اپنے بہت سے ایمان والے بندوں پر ہمیں فضیلت بخشی۔( خازن، النمل، تحت الآیۃ: ۱۵، ۳ / ۴۰۳، ابو سعود، النمل، تحت الآیۃ: ۱۵، ۴ / ۱۹۰، ملتقطاً)
علم والوں کو شکر کرنے کی ترغیب:
اس آیت میں اہل ِعلم کے لئے ترغیب ہے کہ اللہ تعالٰی نے اپنے فضل سے انہیں جو علم عطا کیا ا س پر وہ اللہ تعالٰی کا شکر ادا کریں اور عاجزی و اِنکساری کا اظہار کریں اور یہ ذہن بنائیں کہ اگرچہ انہیں کثیر لوگوں پر فضیلت دی گئی ہے لیکن بہت سے بندوں کو ان پر بھی فضیلت حاصل ہے کہ ہر علم والے کے اوپر بڑا علم والا ہے۔حضرت عمر فاروق رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ عاجزی فرماتے ہوئے کہتے تھے’’سب لوگ عمر فاروق سے زیادہ فقیہ ہیں ۔( ابو سعود، النمل، تحت الآیۃ: ۱۵، ۴ / ۱۹۰، ملتقطاً)